ذرہ سی لاپرواہی تباہی!صورتحال پر انتہائی چوکسی درکار

0
0

جموںوکشمیر میں کروناپھیلائو کی شرح میں کمی آرہی ہے ،انتہائی صبرو تحمل اور نظم و ضبط برتنے کی ضرورت :روہت کنسل
جان محمد

جموں؍؍پرنسپل سیکرٹری منصوبہ بندی ، ترقی اورمانٹیرنگ و اطلاعات روہت کنسل جو جموںوکشمیر حکومت کے ترجمان بھی ہے نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں کووِڈ۔19کے پھیلائو میں بتدریج کمی آرہی ہے تاہم لاپروائی کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے اور ابھی ابھی انتہائی چوکسی برتنے کی ضرورت ہے۔آج یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس لگاتار ریڈ زون آرہے ہیں اور ہمیں انتہائی ہوشیاری اورچوکسی سے کام لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ذرا بھی لاپروائی سے ہمیں کافی نقصان سے دوچار ہونا پڑسکتا ہے۔انہوںنے کہا کہ حکومت نگرانی کے عمل میں مزید بہتری لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سواستھ ندھی ایپ کے ذریعے سے پورے جموںوکشمیر میں صد فیصد ہیلتھ آڈِٹ کیا جارہا ہے جو اگلے چند ہفتوں کے دوران مکمل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آروگیہ سیتو ایپ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اور جموں وکشمیر میں آٹھ لاکھ صارفین نے اس ایپ نصب کیا ہے۔تاہم انہوں نے کہاکہ انتہائی صبرو تحمل اور نظم و ضبط برتنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال ہمیں آرام دہ دکھائی دے سکتی ہے لیکن میں آپ کو یاد دلادوں کہ ہم ایک خطرناک دشمن سے نبرد آزما ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کئی ہمسایہ ریاستوں نے تب ایک سبق سیکھا جب وہاں مثبت معاملات میں اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ یہ اضافہ وہاں اس وقت درج کیا گیا جب باقی علاقوں سے واپس آنے والے شہری مثبت آنے لگے ۔روہت کنسل نے کہا کہ کافی تعداد میں طلباء اور مزدور جموں و کشمیر سے باہر درماندہ ہیں جنہوں نے واپس آنا شروع کردیا ہے۔کنٹرول اقدامات کی تفاصیل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت جموںوکشمیر میں 614مثبت معاملات ہیں جن میں سے 390 سرگرم معاملات ہیں اور ان میں سے 384کا تعلق کشمیر صوبے اور 6کا تعلق جموں صوبے سے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 216 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جن میں چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔تاہم بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ آٹھ اموات بھی رونما ہوئیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے مزید کہا کہ نگرانی میں رکھے گئے 70,000 افراد میں سے 50,000افراد نے 28روزہ نگرانی مدت مکمل کی ہے۔مجموعی کووڈ صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کا رِپورٹ کارڈ بہت ہی اچھا ہے اور مثبت معاملات دوگنا ہونے کے دِنوں کی شرح میں بھی کمی آئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ آج صبح کے رپورٹ کے مطابق یوٹی کی ٹیسٹنگ شرح سب سے زیادہ ہے اور یہاں کی ڈبلنگ ریٹ 12دنوں تک پہنچ گئی ہے ۔معاملات میں سے محض ایک فیصد سے زیادہ فوت ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ 92فیصد معاملات ٹریس کئے جاسکتے ہیں۔روہت کنسل نے لاک ڈاون پر عمل کرنے کے لئے عوام کے بھرپور تعاون کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے کووڈکے پھیلائو میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ انہوںنے کہا کہ لاک ڈاون کی بدولت ہمیں اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کا معقول موقعہ دستیاب ہوا۔انہوں نے کہا کہ یوٹی میں 17 مخصوص کووڈ ہسپتال 20ہزار آئیسولیشن بیڈوں کے ساتھ ساتھ 50,000 غیر ہسپتال کورنٹین بیڈس قائم کئے گئے ۔انہوںنے کہاکہ یوٹی میں ٹیسٹنگ کا ایک جامع عمل اختیار کیا جارہا ہے جو پورے ملک میں ایک اعلیٰ مقام رکھتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ یہاں لیبارٹریوں کی تعداد ایک سے بڑھا چار کر دی گئی اور ٹیسٹنگ کی شرح 1500 فی ملین تک پہنچ گئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ ہم لگاتار سہولیات کو بڑھاوا دے رہے ہیں اور ہم نے روزانہ 100ٹیسٹوں سے شروعات کی تھی اور اب یہ تعداد ایک ہزار ٹیسٹ روزانہ تک پہنچ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل 1800ٹیسٹ کئے گئے اور عنقریب ہی یہ نشانہ 2000ٹیسٹ یومیہ تک پہنچا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں کمشنر سیکرٹری صنعت وحرفت منوج کمار دویدی ، مشن ڈائریکٹر این ایچ ایم بھوپندر کمار اور ناظم اطلاعات و رابطہ عامہ ڈاکٹر سید سحرش اصغر بھی موجود تھیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا