جے ایم سی کا دوسرا نام بی جے پی نہیں!

0
0

جموں میونسپل کارپوریشن جموں وکشمیرکی ایک امیرکارپوریشن ہے اور یہ ’آپ کی بہترخدمت کی خواہاں‘کے منترکیساتھ کام کرتی ہے،75وارڈوں پرمشتمل اس میونسپل کارپوریشن پرکئی برسوں سے بھاجپاکاراج چلتاہے،میئراورڈپٹی میئر دونوں بھاجپاسے ہیں،یعنی یہاں اکثریت سے بھاجپاہی وارڈوں میں فتح کے جھنڈے گاڑتی ہے،دیگر جماعتیں وآزاداُمیدواربھی کامیاب ہوتے ہیں اوریہ سلسلہ چلتاہے،جے ایم سی میں بھاجپاکی اکثریت ہونے کایہ ہرگزمطلب نہیں کہ جموں وکشمیرحکومت اور مرکزی حکومت کی تمام تر اسکیموں کوبھاجپانمائندگی والی وارڈوں تک محدود رکھاجائے اوریہاں انتقامی پالیسی اپنائی جائے،لیکن افسوس کامقام یہ ہے کہ ہر بار جموں میونسپل کارپوریشن کے قدم باقی وارڈوں میں ڈگمگاتے نظرآئے اوربھاجپانمائندگی والی وارڈوں میں خو ب سرگرم نظرآتے ہیں،اس وقت چونکہ کووِڈ19-کیخلاف جنگ جاری ہے، اور اس میں بلدیاتی اِداروں کااہم کردار ہے،شہرکی صفائی ستھرائی کوبہتربنانے کیساتھ ساتھ مختلف علاقوں میں سیناٹیز کرنے کاسلسلہ بھی جے ایم سی نے چلایالیکن یہاں بھی اندازوہی متعصبانہ اپناتے ہوئے صرف برسراقتدار جماعت کی نمائندگی والے علاقوں پرتوجہ دی گئی،ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے پرانے شہرکے گجرنگرعلاقے کوریڈزون قرار دیا،جس کی کوئی واضح جوازیت پیش کرنے میں وہ ناکام ہی رہیں، ان کی خاموش تماشائی کیخلاف آواز بلند ہونے کے بعد بندشیں ہٹائی گئیں، لوگوں کو بندشوں سے کوئی پریشانی نہ تھی لیکن من ہی من سوال ضرورجنم لے رہے تھے کہ آخرکیاوجہ ہے کہ انہیں اس قدر سخت پابندیوں کاسامناہے،کوئی مثبت معاملہ نہ ہونے کے باوجودیہ بندشیں اب برداشت سے باہرتھیں،اگرانتظامیہ گجرنگرکوکروناسے پاک رکھنے کیلئے واقعی سنجیدہ تھی تو شہرکے دوسرے علاقوں کی طرح گجرنگرمیں سینائزکیوں نہیں کیاگیا، یہاں باقی علاقوں کی طرح نالیوں وغیرہ میں کیمیکل کافاگنگ مشینوں سے چھڑکائوکیوں نہیں کیاگیا؟،ایسے کون سے اقدامات اُٹھائے گئے جن سے انتظامیہ کی نیت اورعمل واضح ہوپاتے؟، بہت سارے سوالات اہلیانِ گجرنگر ، بٹھنڈی، سنجواں، سدھڑاکے ذہنوں میں گھرکرگئے ہیں ،خاص طورپرجے ایم سی کے روئیے نے کئی سوالوں کوجنم دیاہے،ان تمام وارڈوں کیساتھ ساتھ کئی آزاداُمیدواروں کی حیثیت سے فاتح کونسلروں کوبھی جے ایم سی کے کام کاج کے طریقے سے اعتراض رہتاہے اور مجموعی طورپرہرکوئی یہی نتیجہ اخذکرنے پرمجبورہے کہ ’جے ایم سی‘ کادوسرانام ’بی جے پی ‘تصورکیاجارہاہے جو ناقابل برداشت اورناقابل قبول ہے، میئر جنہیں’ فادر آف سِٹی ‘کامرتبہ حاصل ہے،انہیں اپنے کام کے اندازمیں بدلائو لاناچاہئے اور بلاتفریق ہروارڈکی یکساں تعمیروترقی،صحت وصفائی اوردیگر فلاحی اسکیموں کوعملاناچاہئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا