نئی دہلی، 29 اپریل (یو این آئی) سپریم کورٹ نے بدھ کو التزام دیا کہ میڈیکل کورسز میں داخلے کے لئے منعقد ہونے والی قومی اہلیتی داخلہ ٹسٹ (نیٹ) نجی غیر امداد یافتہ اقلیتی اداروں پر بھی لاگو ہوگی۔
جسٹس ارون کمار مشرا کی صدارت والی تین رکنی بینچ نے کہا کہ ایم بی بی ایس اور بی ڈی اور پوسٹ گریجویٹ کورسز میں داخلے کے لئے نجی غیر امدادی اقلیتی پیشہ وارانہ کالجوں پر بھی نیٹ کا اطلاق ہو گا، یعنی ان کالجوں میں داخلے کے لئے نیٹ کا امتحان پاس کرنا ضروری ہوگا۔
بینچ نے کہا کہ نیٹ کا مقصد داخلہ نظام میں ہونے والی خرابی اور غلط روایت کو ختم کرنا ہے۔ نیٹ داخلہ ٹسٹ تعلیم کا معیار برقرار رکھنے کے لئے منعقد کی جاتی ہے تاکہ انتظام کے استحقاق کی آڑ میں بدانتظامی نہ ہو۔ بینچ نے یہ بھی کہا کہ نیٹ کی وجہ سے اقلیتوں کو آئین سے ملے حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوتی ہے، جس کے تحت تعلیمی اداروں کے قیام اور انتظام کا حق دیا گیا ہے۔
بینچ نے یہ بھی واضح کیا کہ ایسا نہیں کہا جا سکتا ہے کہ نیٹ کی وجہ مذہبی اور لسانی اقلیتوں گروپوں کی طرف سے تعلیمی اداروں کو کام کرنے کے حق میں مداخلت کی گئی ہے۔