تمام درماندہ مزدوروں کوواپس لانے کے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں
یواین آئی
جموں؍؍جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے کہا کہ کورونا وائرس لاک ڈائون کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں پھنسے جموں وکشمیر کے لوگوں کو واپس لانے کا بندوبست کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت ہماری اولین ترجیح یہ ہے کہ شام کو کوئی بھوکا نہیں سونا چاہیے۔ فاروق خان نے منگل کے روز ضلع راجوری میں نامہ نگاروں کو بتایا: ‘ہماچل سے ہمارے قریب 1300 مزدوروں کو واپس لایا گیا۔ ہمارے جو طلبا کوٹہ راجستھان میں تھے ان کو بھی واپس لایا گیا۔ ہمارے لوگ جہاں پر بھی ہیں ان کے لئے ہیلپ لائنیں قائم کی گئی ہیں۔ ان سب کو واپس لانے کا بندوبست کیا جارہا ہے’۔ ان کا مزید کہنا تھا: ‘جو جموں وکشمیر میں پھنسے ہیں اور واپس جانا چاہتے ہیں ان کی بھی تفصیلات اکٹھا کی جارہی ہیں۔ ہمارے یہاں قریب 58 ہزار غیر ریاستی مزدور پھنسے ہوئے ہیں۔ ہمارے 67 ہزار لوگ باہر ہیں جن کو واپس لانے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے’۔ مشیر موصوف نے مختلف حصوں میں پھنسے جموں وکشمیر کے لوگوں اور اس یونین ٹریٹری میں درماندہ غیر ریاستی شہریوں کے حوالے سے کہا: ‘سبھی درماندہ مسافروں کے لئے انتظامات کئے گئے ہیں۔ کسی کو کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ کوئی بھی آدمی شام کو بھوکا نہیں سونا چاہیے ہمارے لئے سب سے بڑی بات یہ ہے’۔ انہوں نے لاک ڈائون میں توسیع کے متعلق پوچھے جانے پر کہا: ‘تین مئی کے بعد لاک ڈائون میں کتنی نرمی برتی جائے گی اس پر ابھی رائے رکھنا غلط ہے۔ اس وقت جو ضروری سمجھا جائے گا وہ کیا جائے گا۔ صورتحال کا اعلیٰ سطح پر مسلسل جائزہ لیا جارہا ہے’۔