نئ دہلی, //(پریس ریلیز)انسان زندگی کے آغاز سے ہی نہ جانے کتنے خواب کتنی خواہشات کتنی امنگوں کو اپنے دل میں جگہ دے کر قید کر لیتاہے ۔لیکن "کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا” انسان کے خواب اور خواہشات ادھورے رہ ہی جاتے ہیں۔ایسا ہی ایک انسان جس کے لبوں پر ہمیشہ قہقہے رقص کرتے تھے,جس کے چہرے پر امنگوں کےبادل منڈلاتے رہتے تھے ,آج وہ شخص ہم سب کو روتا بلکتااپنے خوابوں اور خواہشات کو ادھورا چھوڑ کر مالک حقیقی سے جاملا۔ الفلاح فرنٹ صدر اور صحافی ذاکر حسین کے کلاس فیلو اور دوست غازی امام کا گزشتہ روز ستائس برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔مرحوم غازی امام نے جامعہ ملیہ اسلامیہ نئ دہلی سے تاریخ میں گریجویشن کی تعلیم مکمل کی تھی۔اس کے بعد پوسٹ گریجویٹ اور اب ایم فل میں داخلہ لیا تھا۔غازی امام کے سانحہء ارتحال پر الفلاح فرنٹ صدر ذاکر حسین نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ غازی امام ایک دوست کے ساتھ ساتھ خاکسار کیلئے ایک اہم شخصیت بھی تھی۔انہوں نے ہمیشہ غلط,صحیح کاموں میں فرق کرنا سکھایا تھا۔غازی امام کے بڑے بھائ شاہی امام نے نہایت رنج و غم کا اظہار کرتے کوئے مرحوم کے حق میں تمام لوگوں سے دعا کی درخواست کی ہے۔غازی امام کے والد کا نام محمد مناظر امام (جو, اب اس دنیا میں نہیں ہیں)اور والدہ کا نام مشرف جہاں ہے۔غازی امام نے گریجویشن جامعہ ملیہ اسلامیہ سے پوسٹ گریجویشن کی تعلیم دہلی یونورسٹی کے کروڈل مل کالج سے مکمل کی تھی۔اب دہلی یونیورسٹی میں ایم فل میں داخلہ ہو گیاتھا۔غازی امام کے انتقال پر ان کے ساتھ پڑھنے والے ان کے عزیز دوست اورقریبی معاذ راشد,گورو کمار,ارشد مجید,کامران اکمل کے علاوہ بلال رضوی,فیضان, فرحین جہاں,ماریہ رحمن,صبغت اللہ شہزادہ,محمد صائم,محمد انس,سالم آعظمی,امام الدین,ڈین کوروولا,ایم مختار,زبیدہ آعظمی,سلل کمار,راشد خان,دانش حیدر,عرفان خان,آنندت چکرورتی,لبینہ شوقین,سعدیہ فاطمہ,کرینہ,آفرین جہاں,مبشرو دیگر نے شدید رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔غازی امام ایک ہونہار طالب علم تھے۔اس موقع پر ذاکرحسین نے کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہیکہ غازی امام کے اہل خانہ سے رشتہ برقرار رکھ کر ایک سچی دوستی ایک سچے تعلق کا ثبوت پیش کیا جائے۔
جامیہ ملیہ اسلامیہ کے طالب علم کا انتقال
معاذ راشد,ارشد مجید ,گورو کمار اور کامران اکمل و دیگر شدید رنج غم میں۔