جرمنی کی حکومت کی قیادت میں 04 مئی کو ایک عالمی پروگرام میں مختلف ممالک اور تنظیمیں مالی مدد کا اعلان کریں گی
یواین آئی
جنیوا / نئی دہلی؍؍دنیا میں منفرد تاریخی پہل کے تحت تمام ملکوں کے سائنسداں مشترکہ طور پر کورونا ’کووِڈ-19‘ کا ٹیکہ ڈھونڈیں گے۔ اس کوشش میں پرائیویٹ سیکٹر،عالمی ادارے اور مختلف ممالک کی حکومتیں مالی مدد مہیا کروائیں گی۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، یورپی یونین، جرمنی حکومت اور بل اینڈ میلنڈہ گیٹس فاونڈیشن نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اس کا اعلان جس سے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس، کئی ملکوں اور بین الاقوامی تنظمیوں کے سربراہوں نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں ٹیکہ تیار کرنے، اس کے پروڈکشن اور یکساں تقسیم کے لیے ’ایکٹ‘ نام سے ایک ’ٹول‘ لانچ کیا گیا۔ اس کا مقصد ٹیکے کی افزودگی اور اس کے بعد پروڈکشن کو رفتار دینا ہے۔ جرمنی کی حکومت کی قیادت میں 04 مئی کو ایک عالمی پروگرام میں مختلف ممالک اور تنظیمیں اس کے لیے مالی مدد کا اعلان کریں گی۔ فی الحال 7.5 ارب یورو کی رقم اکٹھا کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس ’ایکٹ ٹول‘ کے تحت ہر ملک میں کووِڈ-19 کے ٹیکے پر ہونے والی ریسرچ کے اعداد و شمار شیئر کرنے ہوں گے۔ ایک طرح سے پوری دنیا کے سائنسداں متحد ہو کر یہ ٹیکہ بنائیں گے۔ مشترکہ طور پر کام کرنے سے ٹیکہ جلد تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ ساتھ ہی اس کے لیے فنڈ کی بھی کوئی قلت نہیں ہوگی۔ اس پیسے کا استعمال ٹیکہ کی پیداوار کے لیے بھی کیا جائے گا۔ سائنسدانوں کی جانب سے ریسرچ کرنے کے بعد تمام ممالک مشترکہ طور پر اس کا پروڈکشن کریں گے اور یکساں تقسیمم کیا جائے گا۔ مسٹر گٹیرس نے کہا کہ ’کووِڈ-19‘ اس وقت بنی نوع انسان کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ جب تک پوری دنیا کا ہر شخص محفوظ نہیں ہے، تب تک ہم میں سے کوئی بھی محفوط نہیں ہے۔ ریسرچ کے اعداد و شمار شیئر کرنا اور ٹیکہ (ویکسین) کے پروڈکشن کی پہلے سے تیاری ضروری ہے، انہوں نے کہا،’ ہم اس عالمی وبا سے متحد ہو کر لڑیں گے اور ہم ایک ساتھ اس سے باہر نکلیں گے۔ ڈبلیو، ایچ او کے ڈائریکٹر ڈاکٹر تیدروس گیبریسَس نے ’ایکٹ ٹول‘ لانچ کرتے ہوئے کہا کہ اس ٹول تک ہر کسی کی پہنچ ہوگی۔ ہم ایک ہی خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہمیں ایک ساتھ ایک ہی سمت میں کام کرنا ہوگا۔ اس کے لیے دو ارب ڈالر کی رقم کا مختلف ملک اور تنظیم وعدہ کر چکے ہیں۔ فرانس کے صدر ایمینوئل میکخواں نے کہا کہ اس ٹول کے ذریعے ہم ٹیکہ تیار کرنے میں تیزی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ جب بھی ٹیکہ بنے وہ سب کے لیے مہیا ہو۔ یہ ٹیکہ کب تیار ہوگا، یہ سائنسداں ہی بتا پائیں گے۔ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ اس میں ایک سال کا وقت لگے گا، کچھ کہہ رہے ہیں کہ ڈیڑھ سال لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ امریکہ اور چین کو بھی ایک ساتھ آنا چاہیے۔ یورپی یونین کی صدر اْرسولا وان ڈیر لیئین نے اس پہل کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ساتھ مل کر تاریخ رقم کر سکتے ہیں۔ یہ عالمی وبا ہے اور اس کا مقابلہ بھی عالمی سطح پر کرنا ہوگا۔