اِنکے ضمیرمردہ ہیں؟

0
0

مردہ ضمیر سے مراد ایسے لوگ ہیں جن کی بھلائی پر انکا شر غالب آجائے بلکہ ان میں کوئی بھلائی ہی نہ ہو اور ایسے لوگ صرف برائی کے کاموں میں شریک ہوں بھلائی سے ان کا دور دور کا بھی کوئی واسطہ نہ ہو۔ موجودہ افتاد کے دوران بالخصوص الیکٹرونک میڈیا کے چند نمائندوں کی زہر افشانی سننے کے بعد شاید انہیں ’مردہ ضمیر رپورٹر‘ کہنا ہی زیادہ مناسب لگتا ہے۔ آج جب کہ پوری دنیا کورونا (کووڈ۱۹) سے جھوج رہی ہے اور دنیا کے بیشتر ممالک جن میں اکثریت ترقی یافتہ ممالک کی ہے وہ اس کا زیادہ شکار ہیں ایسے وقت میں ہمارے ملک کا میڈیا سماج میں فرقہ واریت کا زہر گھول رہا ہے۔ پہلے نظام الدین مرکز دہلی کے حوالے سے تبلیغی جماعت پر، پھر عمومی طور پر مسلمانوں کو اور اب گذشتہ دنوں ممبئی کے باندرا ریلوے اسٹیشن پر جمع مزدوروں کی بھیڑ کو چند میڈیا چینلوں نے جس طرح ہندو مسلمان بنانے کی کوشش کی وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ ایک صحافی کی بنیادی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ غیر جانبدارانہ طور پر حقائق کو عوام کے سامنے پیش کرے اور برسرِ اقتدار حکومت کی ناکامیوں پر سوال اٹھائے لیکن یہاں تو معاملہ ہی بالکل الٹا ہے جہاں میڈیا کے کچھ چینلس سوال اٹھانا تو درکنار الٹا سماج کو ہی بانٹنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ ظاہر ہے ائیر کنڈیشن روم میں بیٹھ کر اسکرپٹ تیار کرنے والے ان چینلس کو عوام سے کچھ لینا دینا نہیں ہے انہیں صرف اپنی ٹی آر پی کی فکر ہے جس کے لیے وہ کچھ بھی کر گذرنے کو تیار ہیں۔ ان چینلس یا رپورٹروں کی غیر ذمہ داری ہی کی بناء پر ملک میں اقلیتی فرقہ کے افراد پر تشدد کے کئی معاملات اس افتاد کے دوران سامنے آئے ہیںجو قابل مذمت ہے۔ اس شرپسندی کی شدت کو محسوس کرتے ہوئے چند ایک ریاستی وزرائے اعلیٰ نے بھی ان بے ضمیر میڈیا چینلس اور ن کے نمائندوں کی سرزنش کی ہے اور کچھ واقعات میں قانونی چارہ جوئی بھی کی جارہی ہے۔ ساتھ ہی اس دوران آزادانہ صحافتی ادارے اور متبادل میڈیا کے نمائندوں کی قلیل تعداد ہی صحیح لیکن وہ اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیںاور جھوٹی خبروں کی تحقیق کرکے عوام کے سامنے سچ پیش کررہے ہیں یہ افراد اور ادارے قابل مبارکباد ہیں۔ ایسے وقت میں بالخصوص ہماری ترجیح ہوش سے کام لینے کی ہے کیونکہ سوشل میڈیاپر ہمارے نوجوانوں کی چند ویڈیوز اور پوسٹس ایسی ہیں جو ہماری شبیہ کو بھی خراب کرنے کا سبب بن رہی ہیں۔
تحریر:مومن فہیم احمد عبدالباری ، بھیونڈی

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا