یواین آئی
نئی دہلی؍؍ حکومت نے کوروناوبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ مکمل لاک ڈاؤن کے دوسرے مرحلے میں دیہی علاقوں میں صنعتی سرگرمیوں کی اجازت دی ہے۔حکومت نے لاک ڈاؤن کے تعلق سے بدھ کے روز جاری رہنما ہدایات میں کہا کہ اس دوران ضروری اشیا، ادویات اور طبی آلات کی تیاری، نقل و حمل، سپلائی اور ترسیل کی اجازت ہوگی۔ حکومت نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوسرے مرحلے میں 20 اپریل کے بعد کورونامتاثرہ علاقوں کو چھوڑ کر دیہی علاقوں میں ضروری اور غیر ضروری تمام طرح کی اقتصادی سرگرمیوں کی اجازت ہوگی لیکن اس میں باہمی ضروری فاصلہ اور صفائی ستھرائی پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔اس طرح کی سرگرمیوں کی اجازات ملنے کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ زراعت اور متعلقہ سرگرمیاں پوری طرح سے جاری رہیں، دیہی معیشت زیادہ سے زیادہ صلاحیت کے ساتھ کام کریں، دہاڑی مزدوروں اور لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں، وافر حفاظتی اقدامات اور لازمی معیاری آپریٹنگ پروٹوکول (ایس او پی) کے ساتھ چنندہ صنعتی سرگرمیوں اور ڈیجیٹل معیشت کام کرتی رہیں۔ تمام طرح کے سامانوں کی نقل و حمل کی اجازت ہوگی اور اس میں ضروری یا غیر ضروری کا فرق نہیں کیا جائے گا۔رہنما ہدایات کے مطابق زرعی مصنوعات کی خریداری کے ساتھ زراعی کام، مینوفیکچرنگ، کھاد،چراثیم ادویات اور بیجوں کی تقسیم نیز ان کی خوردہ فروخت، سمندری اور ملک کے اندر ماہی گیری کی سرگریوں کو اجازت ملے گی۔ دودھ کی سپلائی چین، دودھ مصنوعات سمیت مویشی پوری کی سرگرمیاں، پولٹری اور چائے، کافی اور ربڑ کے باغات کی سرگرمیاں بھی ہو سکیں گی۔اس کے علاوہ دیہی معیشت کو فروغ دینے کے لئے، دیہی علاقوں میں کام کرنے والی صنعت جیسے دیہی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر، آبپاشی پروجیکٹس، عمارتوں اور صنعتی پروجیکٹوں کی تعمیر، آبپاشی اور پانی کے تحفظ کے کاموں کو ترجیح دیتے ہوئے منریگا کے کام، اور دیہی کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کو چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان سرگرمیوں سے دوسری ریاستوں کے مزدوروں سمیت دیہی کارکنوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔خصوصی اقتصادی زون، برآمد پر مبنی اقتصادی زون، صنعتی املاک اور صنعتی ٹاؤن شپ میں کنٹرول کے ساتھ مینوفیکچرنگ اور دیگر صنعتی تنصیبات چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔آئی ٹی ہارڈ ویئر، ضروری سامانوں اور پیکیجنگ کی بھی اجازت دے گا۔ کوئلہ، معدنیات اور تیل کی پیداوار کی سرگرمیوں کو بھی اجازت دی گئی ہے۔اسی طرح مالیاتی شعبے کے اہم جز جیسے، آر بی آئی، بینک، اے ٹی ایم، سیبی کے ذریعے نوٹیفائی سرمایہ اور کریڈٹ مارکیٹ اور انشورنس کمپنیوں کو بھی کام کرنے کی اجازت دے گا۔ اس کا مقصد صنعتی سیکٹروں کو وافر نقدی اور قرض کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ای۔ کامرس کو چلانے، آئی ٹی اور آئی ٹی کی اہل خدمات کو چلانے، سرکاری سرگرمیوں کے لئے اعداد و شمار اور کال سینٹر نیز آن لائن لرننگاور فاصلاتی تعلیم سے متعلق سرگرمیوں کو بھی اجازت دی گئی ہے۔ضروری اشیاء کی فراہمی کا سلسلے کو بغیر کسی رکاوٹ کے کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ مرکز، ریاستی حکومتوں اور مقامی اداروں کے اہم دفاتر کو کھلا رکھنے کی بھی اجازت ہے۔