جموں وکشمیروقف بورڈ وقف املاک کے نظم و نسق میں شفافیت لائے گا :سنہا

0
0

وقف بورڈاسکول ،کالج،آئی ٹی آئی،لڑکیوں کیلئے ہوسٹل،اسپتال،کثیرالمقاصد کمیونٹی ہال،ہنرہاٹ اورروزگارپہ مبنی ہنرمندی کے مراکزتعمیرکرے
ڈاکٹر درخشاں اندرابی کی سربراہی میں جموں و کشمیر وقف بورڈ کو اب وقف املاک کے سروے، وقف کے کاموں کی دیکھ بھال، ریونیو جنریشن، اور وقف املاک پر تجاوزات کی روک تھام کا مکمل اختیار
جموں وکشمیرمیں تعمیروترقی وخوشحالی کاانقلاب آرہاہے،مستقبل قرئب میں بڑابدلائودیکھنے کوملے گا،عام آدمی کے مفادکے قوانین میں بناتارہوں گا، ’’گنہگارکوچھوڑومت اوربے گناہ کوچھیڑومت‘‘
جان محمد/اندرجیت سنگھ

جموں؍؍لیفٹننٹ گورنرمنوج سنہانے جموں وکشمیرمیں مرکزی وقف بورڈکے نفاذکاباضابطہ اعلان کرتے ہوئے آج نومنتخب بورڈپرواضح کیاکہ وقف بورڈکوجموں وکشمیرکی1.25کروڑ آبادی کی فلاح وبہبودکیلئے کام کرنے میں کسی قسم کی مالی وانتظامی مشکل آڑے نہیں آنے دی جائیگی اور ڈاکٹر درخشاں اندرابی کی سربراہی میں جموں و کشمیر وقف بورڈ کو اب وقف املاک کے سروے، وقف کے کاموں کی دیکھ بھال، ریونیو جنریشن، اور وقف املاک پر تجاوزات کی روک تھام کا مکمل اختیار رکھتاہے۔ایل جی سنہانے جموںوکشمیرمیں تعمیروترقی،خوشحالی،روزگار،شفاف وجوابدہی انتظامیہ کے اپنے مشن کوجاری وساری رکھنے کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم ہندنریندرمودی ووزیرداخلہ امت شاہ کی ذاتی دلچسپی کی بدولت جموں وکشمیرترقی کی نئی منازل طے کررہاہے جس کی بڑی مثال یہاں صنعتی پالیسی کانفاذاور ملکی وبین الاقوامی سرمایہ کاروں کی دلچسپی ہے جس بدولت یہاں کم از کم70ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہورہی ہے، ایل جی سنہانے انتظامیہ میں شفافیت اورجوابدہی پرزوردیتے ہوئے کہاکہ وہ ایک بات واضح کردیناچاہتے ہیں کہ ’’گنہگارکوچھوڑومت اوربے گناہ کوچھیڑومت‘‘،کوتاہی برتنے والوں کوکسی بھی صورت میں بخشانہیں جائیگا،تفصیلات کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج جموں و کشمیر وقف بورڈ کے نومنتخب چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی اور ممبران ڈاکٹر غلام نبی حلیم، سید محمد حسین، سہیل کاظمی اور نواب دین کو مبارکباد پیش کی اور خطاب کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بورڈ، جو اب سنٹرل وقف ایکٹ کے مطابق کام کر رہا ہے، وقف املاک کے نظم و نسق میں شفافیت لائے گا اور کمیونٹی کے وسیع تر فائدے کے لیے جائیدادوں کے استعمال کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وقف بورڈ پر زور دیا کہ وہ اسکول، کالج، آئی ٹی آئی، لڑکیوں کے ہاسٹل، اسپتال، کثیر المقاصد کمیونٹی ہال، ہنر ہاٹ، اور روزگار پر مبنی ہنر مندی کے مراکز تعمیر کرے، جو کہ جموں و کشمیر UT کے 1.25 کروڑ شہریوں کی حقیقی معنوں میں خدمت کریں گے۔”مجھے بتایا گیا ہے کہ آج جموں و کشمیر میں 32,000 سے زیادہ رجسٹرڈ وقف جائیدادیں ہیں۔ ان میں سے بہت سی جائیدادوں میں خاطر خواہ منافع پیدا کرنے کی صلاحیت ہے، جس کے نتیجے میں کمیونٹی کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے”، لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ وقف بورڈ کو سماجی بہبود کے مؤثر اقدامات کے ذریعے برادریوں کے درمیان دوستی اور خیر سگالی کے بیج بونے چاہئیں جن کا مقصد عام شہریوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں لانا ہے۔”ہندوستان میں، ہم نے ہمیشہ ’’سروا پنتھا سمبھاو‘‘ کے اصول کی پیروی کی ہے اور اسے فروغ دیا ہے۔ اس انمول ہندوستانی روایت کو آپ سب کو یوٹہ میں وقف بورڈ کے ذریعے آپ کی سماجی بہبود کی سرگرمیوں اور آنے والے وقتوں میں ترقیاتی کاموں کے ذریعے پروان چڑھانا ہے”، انہوں نے مزید کہا۔لیفٹیننٹ گورنر نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ڈاکٹر درخشاں اندرابی کی سربراہی میں جموں و کشمیر وقف بورڈ کو اب وقف املاک کے سروے، وقف کے کاموں کی دیکھ بھال، آمدنی پیدا کرنے اور وقف املاک پر تجاوزات کی روک تھام کا اختیار حاصل ہے۔’’میں عزت مآب وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے 5 اگست 2019 کو سنٹرل وقف ایکٹ کے ساتھ ساتھ 890 مرکزی قوانین کو جموں و کشمیر میں سات دہائیوں کے بعد توسیع دی، ڈاکٹر درخشاں اندرابی اور دیگر نامور شخصیات کو وقف بورڈ کے ذریعے یوٹی کے 1.25 کروڑ لوگوں کی خدمت کا موقع دیا۔ "، انہوں نے کہا۔لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ جموں و کشمیر زندگی کے ہر شعبے میں ترقی اور ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ UT میں سرمایہ کاری لانے، روزگار کے وسیع مواقع پیدا کرنے، شفاف طریقے سے بھرتیاں کرنے اور عام شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ایک پیسہ استعمال کرنے کے لیے سرشار کوششیں کی جا رہی ہیں۔ایل جی سنہانے ڈاکٹردرخشاں اندرابی وان کی ٹیم کویقین دلایاکہ انہیں وقف بورڈکے کام کاج میں رقومات وانتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوگی۔اُنہوں نے کہاکہ انتظامیہ کابھرپورتعاون ملے گا ، رقومات کی کمی کسی منصوبے کو پروان چڑھانے میں آڑے نہیں آئیگی۔اُنہوں نے مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور کی کئی اسکیموں کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ سماجی بہبود کی کئی اسکیمیں مرکزی وزرت چلارہی ہے جنہیں جموں وکشمیرمیں من وعن علمانے کی ضرورت ہے۔اُنہوں نے کہاکہ وزیراعظم مودی کی جانب سے خوشحال جموں وکشمیرکی تعمیرمیں کوئی کثرباقی نہ چھوڑی جارہی ہے او رنوجوانوں کی فلاح وبہبود وروزگار سے جڑے منصبوں کوبھی آگے بڑھانے کاکام بورڈ کرے گا۔ایل جی سنہانے دہرایاکہ جموں وکشمیروقف بورڈ کوملک کے آئین وپارلیمنٹ کی جانب سے دستیاب تمام تر اختیارات یہاں میسرہونگے ان سے نہ ایک زیادہ اورنہ ایک کم،اُنہوں نے واضح کیاکہ اب وقف بورڈ ہی وقف املاک کی دیکھ ریکھ تحفظ وانہیں فروغ دینے کامختارہے اس میں نہ ایل جی اورنہ ہی چیف سیکریٹری کاکوئی دخل رہے گا، اوارانتظامیہ کی جانب سے جہاں بھی درکارہوگاہرممکن تعاون پیش کیاجائیگا۔ایل جی سنہانے اپنے خطاب میں جموں وکشمیرمیں تعمیروترقی کیلئے چلائی جارہی ہی اسکیموں کاذکرکرتے ہوئے ان کے دورکی حصولیابیوں کوتذکرہ کیا۔انہوں نے جموں وکشمیرمیں سرمایہ کاری کیلئے مثبت دلچسپی پراطمینان کااِظہارکرتے ہوئے کہاکہ جب نئی صنعتی پالیسی عملائی گئی توتوقع کی گئی تھی کہ25ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی لیکن یہ انتہائی باعث مسرت ہے کہ 70ہزار کروڑ کے پار سرمایہ کاری یقینی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ14783کروڑکی سرمایہ کاری ہوئی ہے،28ہزار کروڑ کے منصوبے انڈسٹریز محکمہ کو ملے ہیں جنہیں زمین دے دی چکی ہے۔اُنہوں نے وزیراعظم نریندرمودی اورمرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ صنعتی پالیسی بنانے میں اُنہوں نے اہم کردار نبھایا۔اُنہوں نے دوبئی کے تجارتی وفدکی کشمیرآمد کابھی ذکرکیا۔ایل جی سنہانے ڈیموگرافی بدلنے وزمین بیچنے کے الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہاکہ وہ کچھ لیکرنہیں جائیں گے ۔یہاں کوئی صنعت لگائے گاتو مقامی لوگوں کو روزگارملے گا ، جموں وکشمیرکی اقتصادی حالت میں سدھارہوگا۔اُنہوں نے کسانوں کی فلاح وبہبودکیلئے اُٹھائے گئے اقدامات کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ ایسے قوانین بدلے جارہے ہیں جو چھوٹے کسانوں سے مواقع چھین رہے ہیں۔اُنہوں نے واضح کہاکہ وہ عام آدمی کے فائدے کے قوانین بنارہے ہیں اوربناتے رہیں گے۔اُنہوں نے کہاکہ زندگی کے ہرشعبے میں بدلائوآرہاہے،اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔اُنہوں نے عوام سے مشورے طلب کرتے ہوئے کہاکہ اگراُنہیں لگتاہے کہ کہیں کچھ غلط ہورہاہے تووہ بتائیں اُسے درست کیاجائیگا۔ایل جی سنہانے انتظامیہ میں شفافیت وجوابدہی پربولتے ہوئے کہاکہ ان کاایک ہی مؤقف ہے کہ ’’گنہگارکوچھوڑومت اوربے گناہ کوچھیڑومت‘‘۔اُنہوں نے کہاکہ کوتہی برتنے والوں کوکسی بھی صورت میں بخشانہیں جائیگا۔ایل جی سنہانے وادی میں حالیہ تشددپربولتے ہوئے ایس پی اواوراُس کے بھائی کی ہلاکت پرکہاکہ اُنہوں نے پہلی مرتبہ جاناکہ نوجوان دہشت گردی کیخلاف صفِ آرا ہیں ،ایس پی اوکے بھائی نے ملی ٹینٹوں کیساتھ ڈٹ کرمقابلہ کیااوروہ شہیدہوگیا،اُن کی شہادت کوسلام پیش کرتے ہوئے ہم نے فیصلہ لیاہے کہ اس کنبے کو بھرپور مالی معاونت ہی نہیں بلکہ سرکاری ملازمت بھی دی جائیگی۔ایل جی سنہانے کہاکہ اُنہوں نے ڈاکٹر اندرابی کی جانب سے وقف بورڈ کی چیئرپرسن بننے پرپہلابیان جومیں نے پڑھامجھے اچھالگااُنہوں نے جس میں کہاکہ اب وقف صرف مذہبی معاملات تک محدودنہ رہتے ہوئے تعلیم وصحت کی جانب توجہ دے گا، یہ قابل ستائش قدم ہے۔اور اس ضمن میں انتظامیہ کی جانب سے آپ کے کاموں کوکرنے میں کسی قسم کی لاپرواہی آڑے نہ آنے دی جائیگی۔بعد ازاں، لیفٹیننٹ گورنر نے ڈاکٹر غلام نبی حلیم کے کشمیری شعری مجموعے ’’روڈ ہارند‘‘ یعنی قوس قزح کا اجرا بھی کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے نوٹ کیا کہ ڈاکٹر حلیم جموں کشمیر کی محبت، امن، ہم آہنگی، بھائی چارے اور صوفی روایات کی اقدار کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی تحریروں کے ذریعے ایک منفرد کوشش کر رہے ہیں۔نئے تشکیل شدہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کے چیئرپرسن ڈاکٹر درکشن اندرابی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مختلف تنظیموں کی سرکردہ شخصیات کے اجتماع کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ ہمارے ملک کے وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق جموں و کشمیر کے لوگوں کی ضروریات اور خواہشات کو پورا کرنے کے لئے کام کرے گا۔ڈاکٹراندرابی نے وقف املاک سے ناجائز تجاوزات ہٹانے ،قابضین کے قبضے سے املاک کو چھڑوانے کیلئے صوبائی کمشنر جموں وڈپٹی کمشنران سے تعاون طلب کرتے ہوئے ایل جی سنہاکے نوٹس میں یہ تلخ حقیقت لائی کہ وقف بورڈ کوپولیس وسِول انتظامیہ کے تعاون کی اکثروبیشتر ضرورت رہے گی۔اس سے قبل وقف بورڈ کے رکن سہیل کاظمی نے بھی اپنے خیالات کااِظہارکرتے ہوئے وقف بورڈ کو نئی بلندیوں تک لیجانے اور تمام فرقوں کے بامین ایک پل کی مانند کام کرنے کااعادہ کیا۔اُنہوں نے کہاکہ آنے والے وقت میں وقف بورڈ کا کام زمین پرنظرآئیگا۔وقف بورڈ کے ارکان کے علاوہ میئر جموں چندر موہن گپتا، سابق قانون ساز بشمول مظفر حسین بیگ، کویندر گپتا، دویندرسنگھ کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندے، ادبی لوگ، ممتاز انجمنوں کے عہدیداران، UT کی نامور شخصیات ،صحافی حضرات اور سول سوسائٹی کے ارکان موجود تھے۔اس پروقار تقریب کے آغازمیں اسلم قریشی نے استقبالیہ خطبہ پیش کیاجبکہ آخر میں تقریب کوسمیٹتے ہوئے معروف پنجابی ادیب خالد حسین نے انتہائی خوبصورت پنجابی اشعارکیساتھ اپنے جذبات وتاثرات رکھتے ہوئے مہمانوں کاشکریہ اداکیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا