’ بھید بھائو معاشرے کی جڑوں کو کاٹ رہاہے‘

0
0

کرونا سے بھی خطرناک منافرت ،سانبہ چک دیالہ کا گوجر بکروال طبقہ شرپسندوں کے عتاب کاشکار،انتظامیہ خاموش تماشائی
اعجازالحق بخاری

سانبہ ؍؍ بھید بھائو جب تک معاشرے سے ختم نہیں ہوگا تب تک کسی بھی سطح پر کامیابی مشکل ہے کوئی طبقہ دیکھ کر اگر دودھ بھی خریدتا ہے تو یہ اس کی سوچ کی غلطی ہے ۔ کسی کا کسی خاص طبقے سے ہونا اس کے کردار کا فیصلہ کس طرح کرسکتاہے ان خیالات کا اظہار آج چک دیالہ سانبہ کے مقامی شخص محمد حنیف نے کیا انہوں نے کہا کہ یہاں شہر کے لوگ گجر بکروال طبقہ کے ساتھ عجیب طرح کا بھید بھائو کرتے ہیں وہی دود ھ و ہ کسی دوسرے طبقے سے 60روپے کا خریدتے ہیں وہی ہم سے 20 روپے کا مانگتے ہیں اور نہ دینے کی صورت میں ہمیں حراس کرتے ہیںانہوںنے کہااس مشکل وقت میں جب کہ ساری دوکانین بند ہیں ہمارا زریعہ معاش بھی ختم ہوگیا ہے اب مقامی لوگوںکا ہمارے ساتھ امتیازی سلوک سخت خطرناک قسم کاہے اس سلسلے میں ضلع حاکم ضلع ترقیاتی کمشنر نے بھی ملنے کا موقعہ نہیں دیا اس کے لئے ہم نے ایک دراخواست بھی دی تھی لیکن وہاں پر موجود اہلکاروں نے ہمیں اند ر جانے سے منع کردیا۔ انہوںنے کہا سرکار سے گزارش ہے کہ ہمارے مال مویشی کے دودھ کو فیکٹری میں بھیجا جائے تاکہ حیوان فاقہ کشی سے بچ سکیں اس وقت جب غریب امیر سب ایک جیسی صورتحال سے دوچار ہیں تب اس طرح کا امتیازی سلوک گجربکروال قیادت کا دعویٰ کرنے والے لوگوں کی قیادت کی پول کھول دیتا ہے پسماندہ طبقہ کے لوگوں کے لئے اربوں کی تعداد میں پیسہ کھا لیا جاتا ہے لیکن جب نمائندگی کی بات آتی ہے تو سب غائب ہوجاتے ہیں ۔ انتظامیہ کو ہمارا احسان ماننا چاہئے کہ ہم دودھ کی کمی کو دور کرتے ہیں لیکن اس کے بجائے ہم ضلع ترقیاتی کمشنر سے ملاقات نہیں کرسکتے ہیں امتیاز ی سلوک کے بجائے ہمارے ضلع کا باشندہ ہونے سے انکار کیا جائے یا پھر اس طرح کا سلوک بند کیا جائے کیونکہ بھید بھائو کرونا سے خطرناک ہے جوکہ معاشرے کی جڑوں کو کاٹ رہا ہے جس سے شہری عوام کو اپنی سوچ کو بدلنے کی ضرورت ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا