4Gکی بحالی میں ٹال مٹول کے ہتھکنڈے نوجوانوں سے خوف کانتیجہ:نیرج کندن
محمد جعفر بٹ ابراہیم خان
جموں ڈومیسائیل قانوں میں ترمیم ضرورہوئی لیکن اس سے جموں و کشمیر کی عوام کو کافی نقصان اٹھانا پڑے گا۔این۔ایس۔یو۔آئی کے قومی صدر نیرج کندن نے ’لازوال‘سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار کی جانب سے بنائے گئے ڈومیسائیل قانوں کو اگر 48گھنٹوں میں واپس لیا گیا اور اس میں ترمیم کی گئی لیکن اس سے یہاں کے نوجوان طبقہ کو کافی نقصان اتھانا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہم کسی سے کم نہیں ہم کسی کے ساتھ بھی مقابلہ کریں گئے تو ان سے کہہ دو کہ جموں و کشمیر کے طلباءبیرون ریاستوں کے طلباءسے مقابلہ نہیں کر سکتے کیونکہ یہاں کی عوام کے پاس اتنے وسائیل نہیں ہیں جتنے کے بیرون ریاستوں کے طلباءکے پاس میسر ہیں۔انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ دفعہ 370اور35Aکی منسوخی کے بعد مرکزی سرکار جموں و کشمیر کی عوام کے ساتھ نا انصافی کر رہی ہے،جسے ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے 4gانترنیٹ خدمات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بی۔جے۔پی سرکار کو اس بات کا ڈر ہے کہ اگر انٹرنیٹ خدمات بحال کی گئی تو یہاں کی عوام خاموش نہیں بیٹھے گی کیونکہ صرف 2gانٹرنیٹ خدمات ہی بحال کی گئی ہیں اور اسی پر جموں و کشمیر کی عوام نے مرکزی سرکار کو اس بات پر مجبور کیا کہ وہ ڈومیسائیل قانوں واپس لے۔ساتھ ہی ساتھ انہوں نے مرکزی سرکار سے یہ بھی اپیل کی کہ 4gانٹرنیٹ خدمات بحال کی جائیں تاکہ یہاں کے طلباءاپنی آن لائن کلاسس لے سکیں،اور طلباءکو کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ بی۔جے۔پی سرکار جموں و کشمیر کی عوام کو پریشان کرنے کے لئے طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔اس موقع پر انہوں نے کرنا وائرس سے نپٹنے کے لئے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں،اور اپنے آس پاس غریب غرباءکا بھی خاص خیال رکھیں ،اور اس وقت اسی انسان کوصف اول میں مانا جائے گا جو دوسروں کی مدد کرے گا۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے این۔ایس یو آئی کے50ویں یوم تاسیس پر عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے آپ کو اس وبا سے بچانے کے لئے احتیاطی تدابیر برتیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم ہر سال یوم تاسیس مناتے تھے لیکن اس بارکرونا وائرس کے چلتے لاک ڈاون رکھا گیا ہے ،اور ہمیں اس بیماری سے بچنا ہے،اس لئے ہم نے اس سال یوم تاسیس نہیں منایا۔واضح رہے کہ این ۔ایس۔ یو ۔آئی کی بنیاد 9اپریل1971کو اندرا گاندھی کی زیر قیادت رکھی گئی تھی۔