قرنطینہ مراکزہیں یاحراستی مراکز؟

0
0
مدت مکمل کرنے والے درماندہ افراد کی گھر واپسی کا انتظام کیاجائے:عاشق خان
لازوال ڈیسک
جموں ؍؍شیعہ فیڈریشن صدر و سینئر پی ڈی پی رہنما عاشق حسین خان نے کورونا وائرس کے باعث مختلف مقامات پر درماندہ افراد کی فوری طور پر گھر واپسی پر زو ردیتے ہوئے کہاہے کہ قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے کے باوجود کچھ لوگوں کو گھر واپس لانے کے اقدامات نہیں کئے جارہے جو پریشانی کاسبب ہے۔اپنے ایک پریس بیان میں عاشق خان نے کہاکہ بیرون ممالک سے لوٹنے والے افرا د کے علاوہ ملک بھر میں بھی ہزاروں ایسے افراد ہیںجو مختلف مقامات پر درماندہ ہوکر رہ گئے ہیں اور ان کاکوئی پرسان حال نہیں اور ان میں سے بیشتر نے قرنطینہ کی معینہ مدت مکمل کرلی ہے لیکن انہیں واپس پہنچانے کیلئے کوئی انتظامات نہیں کئے جارہے اور نہ ہی ٹرانسپورٹ دستیاب ہے کہ وہ خودگھروں کور وانہ ہوسکیں ۔ ان کاکہناتھاکہ ایران سے لائے جانے والے سینکڑوں زائرین اور طلاب کو ممبئی اور راجھستان جسلمیر میں رکھاگیاہے جنہوںنے قرنطینہ کی مدت مکمل کرلی ہے لیکن اس کے باوجود انہیں اپنے اپنے گھروں تک پہنچانے کیلئے اقدامات نہیں کئے جارہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ افراد وہاں پریشان ہیں اور ان کے گھر والے یہاں پریشانی سے دوچار ہیں ۔ان کاکہناتھاکہ ان افراد کو گھر لانے کے لئے خصوصی انتظامات کرنے چاہئیں اور اس سلسلے میں جموں وکشمیر انتظامیہ بھی اپنی ذمہ داری پوری کرے ۔ عاشق خان نے کہاکہ اسی طرح سے بیرون جموں وکشمیر اور اندرون جموں وکشمیر بھی ہزاروں کی تعداد میں افراد لاک ڈائون کے بعددرماندہ ہوکر رہ گئے ہیں ۔ان کاکہناتھاکہ مزدور پیشہ و دیگر لوگ بیرون جموں وکشمیر مختلف ریاستوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں واپس نہیں لایاجارہاجبکہ اسی طرح سے بہت بڑی تعداد میں وادی ، خطہ پیر پنچال اور خطہ چناب کے لوگ جموں میں درماندہ ہیں جن کو طے شدہ پروگرام کے مطابق گھروں کو واپس لوٹ جاناتھالیکن وہ بھی لاک ڈائون سے پریشانی کا شکار ہوئے ہیں اور اب ان کیلئے گھر جانے کا کوئی بندوبست نہیں کیونکہ ٹرانسپورٹ سروس بند ہے اور ان کو واپس جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ۔ انہوںنے کہاکہ کئی بیمار لوگ بھی ان درماندگان میں شامل ہیں لیکن انتظامیہ کی طرف سے ان کو گھر بھیجنے کیلئے انتظامات نہیں کئے جارہے ۔عاشق خان کاکہناتھاکہ کئی لوگوں کے پاس پیسے بھی ختم ہوچکے ہیں اور ان کیلئے گھر سے باہر رہنا پریشانی کا باعث بناہواہے لہٰذا وقت کی ضرورت ہے کہ سبھی بے گھر افراد کو گھر واپس پہنچانے کے خصوصی انتظامات کئے جائیں ۔ان کاکہناتھاکہ کچھ لوگوں نے قرنطینہ مدت مکمل کرلی ہے جنہیں فوری طور پر گھر پہنچایاجائے جبکہ باقیوں کو بھی اپنے اپنے متعلقہ اضلاع میںہی قرنطینہ کیاجائے کیونکہ گھر سے باہر انہیں مالی مشکلات سمیت کئی طرح کے مسائل کاسامناکرناپڑرہاہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا