کشمیر میں لاک ڈاؤن کا 19 واں دن

0
0

خوف و خاموشی ہر سو طاری، کورونا کے 3 نئے کیسز سامنے آئے
یواین آئی

سرینگر؍؍کورونا وائرس کے قہر کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے وادی کشمیر میں پیر کو مسلسل 19 ویں روز بھی مکمل اور سخت ترین لاک ڈاؤن رہا جس کے باعث معمولات زندگی درہم وبرہم ہوکر رہ گئے ہیں۔جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز سامنے آنے میں روز افزوں ہو رہے اضافے سے لوگوں میں خوف و تشویش کی لہر بھی تیز ہورہی ہے اور انتظامیہ بھی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاک ڈاؤن کو سخت سے سخت تر کررہی ہے۔وادی کشمیر میں پیر کے روز کورونا وائرس کے تین نئے مثبت کیسز سامنے آئے جس کے ساتھ اس یونین ٹریٹری میں اب تک سامنے آنے والے کیسز کی تعداد بڑھ کر 109 ہوگئی۔ ان میں سے 103 کیسز ایکٹو ہیں جن میں سے 85 وادی اور 18 جموں میں ہیں۔ دو مریضوں کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ چار متاثرین روبہ صحت ہوئے ہیں۔ دریں اثنا وادی میں پیر کے روز بھی سینکڑوں افراد، جس میں طلبا و مسافر شامل تھے، نے 14 روزہ قرنطینہ عرصہ مکمل کرکے اپنے اپنے گھر گئے۔لاک ڈاؤن کے باعث سری نگر کے تمام علاقوں میں برابر سناٹا چھایا ہوا ہے، سڑکیں سنسان اور بازاروں میں الو بول رہے ہیں۔یو این آئی کے ایک نامہ نگار کے مطابق سڑکوں پر تعینات سیکورٹی فورسز اہلکار لوگوں کی نقل وحمل کو محدود کرنے کے لئے ناکہ لگائے ہوئے ہیں اور راہگیروں ودیگر مسافروں کی پوچھ گچھ بھی کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سری نگر میں جہاں وائرس متاثرین کی تعداد میں ہورہے اضافے سے لوگوں میں تشویش و اضطراب بڑھ رہا ہے وہیں انتظامیہ نے کرفیو سے بھی سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں تاکہ لوگوں کو گھروں میں محصور رکھنے کو یقینی بنایا جاسکے جو اس وبا سے بچنے کا فی الوقت موثر ترین ذریعہ ہے۔موصوف نامہ نگار نے بتایا کہ لوگ بھی گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں لیکن ان کی یہ شکایات ہیں کہ انتظامیہ کی طرف سے جو لوگوں کو سہولیات بہم پہنچانے کے لئے اعلانات کئے جاتے ہیں وہ زمینی سطح پر عمل میں نہیں لائے جارہے ہیں۔وادی کے دیگر تمام شمال و جنوب کے ضلع و تحصیل صدر مقامات سے بھی اسی نوعیت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ لوگ گھروں میں ہی محصور ہیں اور سماجی دوری کو یقینی بنانے کے لئے انتظامیہ بھی حرکت میں ہے اور لوگ بھی وائرس سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کررہے ہیں۔بعض دور افتادہ علاقوں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق کئی دیہات میں شادیوں کی تقریبات یا تو منسوخ ہوئی ہیں یا انتہائی سادگی سے انجام پذیر ہوئی ہیں یہاں تک کہ تعزیتی مجالس کو بھی منسوخ کیا جارہا ہے۔دریں اثنا حکومت کی طرف سے جاری ایک ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ پْرامن رہے اور گھبرائیں نہیں کیوں کہ جموں وکشمیر میں کووڈ 19 کو روکنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس عمل کی اعلیٰ سطح پر نگرانی کی جارہی ہے۔ حکومت نے رابطے والے افراد کو ڈھونڈنے اور ٹیسٹنگ میں تیزی لانے کے لئے ایک بڑی مہم شروع کی ہے اور اس وجہ مثبت سے معاملات کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔عوام کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور ہسپتالوں کا دورہ نہ کریں اور بخار، کھانسی یا سانس لینے میں مشکل آنے کی صورت میں ہی طبی صلاح لیں۔ ادھر سماجی دوری کو یقینی بنانے کے لئے وادی کے شہر و دیہات میں لوگ اپنا بھر پور رول ادا کررہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا