کورونا متاثرین میں 30فیصد تبلیغی جماعت سے ، 22ہزار افراد قرنطینہ میں بھیجے گئے :حکومت
یواین آئی
نئی دہلی؍؍حکومت نے آج کہا کہ کورونا وائرس سے مقابلے میں تبلیغی جماعت اور اس سے منسلک 22 ہزار سے زیادہ افراد کا پتہ لگا کر انھیں بحسن و کامیابی قرنطینہ کر دیا گیا ہے ۔ اسے یقین ہے کہ لاک ڈاؤن اپنے مقصد میں کامیاب ہوگا اور کورونا وائرس کے چین کو توڑنے میں کامیابی ملے گی۔جبکہ وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے سنیچر کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کووڈ۔19کے مجموعی طورپر 2902متاثرین میں سے تقریباََ 30فیصد یعنی 1023معاملات دہلی کے نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت میں شامل ہوئے لوگوں سے وابستہ ہیں۔تبلیغی جماعت میں شامل ہوئے لوگوں سے منسلک کورونا وائرس کے 1023معاملات ملک کی 17ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں میں پائے گئے ہیں۔ کورونا وبا پر قابو پانے کے مقصد سے جاری کوششوں کے بارے میں مرکزی حکومت کی باضابطہ پریس بریفنگ میں یہ دعویٰ کیا گیا۔وزارت داخلہ میں جوائنٹ سکریٹری پونیہ سلیلا شریواستو نے صحافیوں کو بتایا کہ تبلیغی جماعت کے بارے میں حکومت نے بڑے پیمانے پر کاروائی کرکے تقریباً 22 ہزار جماعت کے کارکنان اور ان کے رابطے میں آنے والے افراد کو قرنطینہ کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا،‘مجھے امید ہے کہ لاک ڈاؤن کامیاب ہوگا اور ہم سب مل کر کووِڈ-19کی چین کو توڑنے میں کامیاب ہوں گے ۔ صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے تبلیغی جماعت سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ملک میں کووِڈ-19 کے کل پازیٹیو کیسز میں سے ایک تہائی معاملے تبلیغی جماعت سے منسلک ہیں۔ تبلیغی جماعت کے کارکنان اور ان کے رابطے میں آنے والے افراد کے ٹیسٹ کروائے گئے ہیں جن میں سے 1023 افراد کو پازیٹیو پایا گیا ہے جو 17 ریاستوں سے ہیں۔ یہ ریاستیں تملناڈو، دہلی، آندھراپردیش، تلنگانہ، اترپردیش، راجستھان، جموں و کشمیر، آسام، کرناٹک، انڈمان نیکوبار، اتراکھنڈ، ہریانہ، مہاراشٹر، ہماچل پردیش، کیرلا، اروناچل پردیش اور جھارکھنڈ ہیں۔ مسٹر اگروال نے کہا کہ ملک میں کووِڈ-19 کے ٹیسٹ کی استعداد وصلاحیت میں دن بہ دن بہتری ہو رہی ہے ۔ ایک ہفتہ پہلے کی شرح پانچ ہزار یومیہ تھی جو اب دس ہزار یومیہ ہو گئی ہے ۔ شروعات میں محض ایک لیبارٹری میں ٹیسٹ ہو رہا تھا لیکن اب 100 سے زیادہ لیبارٹریز میں اس کا ٹیسٹ ہو رہا ہے ۔ پرائیویٹ لیبارٹریز کو بھی اس سے مربوط کیا گیا ہے ۔ملک میں فی الحال ہونے والے ٹیسٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر افسران نے بتایا کہ تقریباً 75 ہزار کا ٹیسٹ کیا گیا ہے ۔ دوسری اور تیسری بار ٹیسٹ کے معاملے بہت کم ہیں۔ افسران نے بتایا کہ کووِڈ19 کے ٹیسٹ اور علاج کے لیے ضروری آلات وغیرہ کی خریداری میں تیزی آئی ہے اور جیسے جیسے سپلائی ہورہی ہے ، انھیں ریاستوں کو بھیجا جا رہا ہے ۔ مرکزی حکومت نے ریاستوں کو مختلف مد میں انتظام و انصرام کے لیے 1192 کروڑ روپیے کی رقم کل ہی رلیز کر دی ہے ۔ ملک میں کورونا وائرس کووڈ۔19کے مجموعی طورپر 2902متاثرین میں سے تقریباََ 30فیصد یعنی 1023معاملات دہلی کے نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت میں شامل ہوئے لوگوں سے وابستہ ہیں۔وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے سنیچر کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ تبلیغی جماعت میں شامل ہوئے لوگوں سے منسلک کورونا وائرس کے 1023معاملات ملک کی 17ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں میں پائے گئے ہیں۔ ان ریاستوں میں دہلی، مہاراشٹر، جموں وکشمیر، آسام، آندھراپردیش، تملناڈو، کرناٹک، کیرالہ تلنگانہ، اترپردیش، جھارکھنڈ، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، ہریانہ، انڈمان و نکوبار، راجستھان اور اروناچل پردیش شامل ہیں۔وزارت داخلہ کی ترجمان للیتا سریواستو نے بتایا کہ تبلیغی جماعت میں شامل لوگ اور ان کے رابطہ میں آئے تقریباََ 22ہزار لوگوں کا پتہ لگاکر انہیں کورینٹائن کیا گیا ہے ۔ مسٹر اگروال نے بتایا کہ کورونا وائرس سے 2902متاثرین میں صفر سے 20برس کے 9فیصد، 21سے چالیس برس تک کے 42فیصد، 41سے 60برس تک کے 33 فیصد اور 60برس سے زیادہ کے 17فیصد لوگ ہیں۔ مجموعی متاثرین میں سے 58معاملات سنگین ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے دوگنا ہونے کی شرح دوسرے ممالک کے مقابلہ میں کافی کم ہے اور ایسا حکومت کے سرگرم، مرحلہ وار اور خطرے کے اندیشہ کا اندازہ لگاتے ہوئے پہلے سے کئے گئے اقدامات کی وجہ سے ممکن ہوا ہے ۔ مسٹر اگروال نے بتایا کہ کل سے آج تک کورونا وائرس کے مجموعی طورپر 601معاملے سامنے آئے ہیں۔ اب تک ملک میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 2902 تک پہنچ گئی ہے ۔ ان میں سے 68لوگوں کی موت ہوچکی ہے ۔ کل سے آج تک 12متاثرین کی موت ہونے کی معلومات ہے ۔ کورونا وائرس کی زد میں آئے 138لوگ اب تک صحت مند بھی ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس سے لڑنے کے لئے بیرون ملک سے منگائے گئے ماسک، طبی آلات وغیرہ جیسے جیسے آرہے ہیں، انہیں ریاستوں کو دستیاب کرایا جارہا ہے ۔ اب تک 31ہزار سے ریٹائرڈ ڈاکٹروں نے کورونا وائرس سے لڑائی میں اپنا تعاون دینے کی پیشکش کی ہے اور اکی خدمات لی جارہی ہیں۔ ان میں فوج، پبلک سیکٹر اور وپرائیویٹ شعبہ کے ریٹائرڈ ڈاکٹر شامل ہیں۔جوائنٹ سکریٹری نے کہاکہ کورونا وائرس کی زد میں آکر جو لوگ مارے گئے ہیں ان میں بزرگ اور سنگین بیماریوں میں مبتلا لوگ سب سے زیادہ ہیں۔ اس کے پیش نظر حکومت کی طرف سے جاری ہدایات پر پھر سے عمل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جس سے ایسے لوگ اس وائرس کی زد میں آنے ہی نہ پائیں۔ انہوں نے کہاکہ اس لڑائی کو بیدار رہ کر اور کورونا وائرس سے متعلق اطلاعات سے واقف رہ کر ہی جیتا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے لوگوں سے ہوشیار رہنے ، حکومت کے اقدامات پر عمل کرانے میں تعاون کی اپیل کی اور کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔محترمہ سریواستو نے بتایا کہ کل اسٹیٹ ڈزاسٹر ریسپونس ایکٹ کے تحت ریاستوں کو 11092کروڑ روپے جاری کردیئے گئے ہیں جسے ریاستیں ضرورت مندوں کے لئے خرچ کرسکتی ہیں۔ انہوں نے بتایا پورے ملک میں ضروری اشیا کی سپلائی اطمینان بخش ہے اور اس سے وابستہ کوئی مسئلہ کہیں سے سامنے آتا ہے تو اسے فوری طورپر حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وزارت داخلہ میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جو 24 گھنٹے کام کررہا ہے ۔ اس میں تقریباََ 200عملہ تعینات کیا گیا ہے جو کہیں سے بھی آنے والے کسی طرح کے مسئلہ کو فوری طورپرحل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ریاستوں کے تعاون سے لاک ڈاون کو موثر طریقہ سے نافذ کرایا جاتا رہے گا۔انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے سائنسداں آر آر گنگا کھیڈکر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کورونا وائرس کے انفیکشن کی جانچ کے لئے ملک میں 100سے زیادہ لیباریٹریاں کام کررہی ہیں۔ اب تک 75ہزار لوگوں کے نمونوں کی جانچ ہوچکی ہے ۔گزشتہ ہفتہ تک یومیہ پانچ ہزار نمونو ں کی جانچ کی جارہی تھی لیکن جانچ کی سہولت میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے ۔ اب تک دس ہزار نمونوں کا ٹیسٹ ہر روز کیا جارہا ہے ۔ نجی شعبہ کی لیباریٹریوں کو بھی کورونا وائرس کی جانچ کے عمل سے جوڑا جارہا ہے ۔