جموں وکشمیر میں ڈومیسائل قانون نافذ

0
0

پندرہ سال تک رہائش اختیار کرنے والا شخص ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کا حقدار؛ کم درجہ کی اسامیاں ڈومیسائل شہریوں کے لئے مخصوص
یواین آئی

نئی دہلی؍؍مرکزی وزارت داخلہ نے مرکز کے زیرِ انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں مرکزی قوانین کو نافذ کرنے کے لئے حکم نامہ جاری کر کے ڈومیسائل کے قوانین میں تبدیلی کی گئی ہے ۔ منگل کی شب کو ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 کی دفعہ 96 کے تحت اپنے حقوق کا استعمال کرتے ہوئے جموں و کشمیر تنظیم نو ( سٹیٹ لاز کا اطلاق ) آرڈر 2020 جاری کر رہی ہے جس کا فوراََ اطلاق ہوگا ۔اس نوٹیفکیشن کے تحت نو تشکیل شدہ مرکز کے زیرِ انتظام علاقہ جموں کشمیر میں سرکاری نوکری کے لئے ڈومیسائل کو از سر نو واضع کیا گیا ہے ۔ نئے التزمات کے تحت 15 سال تک جموں کشمیر میں رہنے والے یا سات سالوں تک وہاں پڑھنے اور دسویں یا بارہویں کا امتحان دینے والے شخص کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے لئے اہل سمجھا جائے گا ۔ اس سرٹیفکیٹ کے ذریعے وہ گزیٹیڈ اور نان گزیٹیڈ دونوں طرح کی سرکاری ملازمتوں کے لئے درخواست دے سکیں گے ۔ راحت اور باز آبادکاری کمشنر کے یہاں رجسٹرڈ مہاجر بھی ان ملازمتوں میں درخواست کے اہل تصور کئے جائیں گے ۔ اس کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں دس سال تک سروس کرنے والے آل انڈیا سروس، مرکزی حکومت، پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ ، مرکزی حکومت کے خود مختار اداروں، پبلک سیکٹر بینکوں اور مرکزی یونیورسٹیوں کے ملازمین کے بچے بھی ان ملازمتوں کے لئے درخواست دے سکیں گے ۔ جموں کشمیر کا ریاست کا درجہ واپس لیتے ہوئے مرکزی حکومت نے گزشتہ 5 اگست کو اسے مرکز کے زیر ِ انتظام جموں وکشمیر اور لداخ میں منقسم کر دیا تھا ۔ اس کے ساتھ ہی جموں وکشمیر کے باشندے کی وضاحت کرنے والے آرٹیکل 35 اے کو بھی منسوخ کر دیا گیا تھا ۔ اس میں صرف جموں کشمیر کے باشندے ہی وہاں سرکاری نوکری کے لئے درخواست دے سکتے تھے اورغیر منقولہ املاک کے مالک ہو سکتے تھے ۔ اب جموں وکشمیر میں مسلسل پندرہ سال تک رہائش اختیار کرنے والا کوئی بھی شخص اس یونین ٹریٹری کے ڈومیسائل حقوق کا حقدار ہوگا اور یہاں سرکاری نوکریوں کا اہل اور غیر منقولہ جائیداد کا مالک بن سکتا ہے۔مرکزی حکومت کی طرف سے گذشتہ رات دیر گئے جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق کوئی بھی شخص جو جموں وکشمیر میں پندرہ سال تک رہائش پذیر رہا ہو یا جس نے یہاں سات برسوں تک تعلیم حاصل کی ہو اور دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات میں یہیں حصہ لیا ہو، وہ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے حقدار ہوں گے اور جموں وکشمیر میں سرکاری نوکریوں کے لئے درخواست داخل کرنے کے اہل ہوں گے۔ تاہم مرکزی حکومت اور آل انڈیا سروسز کے اہلکار جموں وکشمیر میں دس برس کی خدمات دینے کے بعد ہی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے حقدار ہوں گے۔ مذکورہ نوٹیفکیشن کے تحت اب جموں وکشمیر میں ‘مستقل رہائشی سند’ کے بجائے ‘ڈومیسائل سند’ جاری کی جائیں گی۔ تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ آیا جموں وکشمیر کے مستقل رہائشیوں کو بھی ‘ڈومیسائل اسناد’ جاری کی جائیں گی یا نہیں۔ ٹوٹیفکیشن کے مطابق کوئی بھی ڈومیسائل سند یافتہ شخص جموں وکشمیر میں غیر منقولہ جائیداد کا مالک بھی بن سکتا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ریلیف اور باز آباد کاری کمشنر کی طرف سے درج شدہ مہاجرین کو ترمیم شدہ ضروریات کو پورا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق کم درجہ یا نان گزیٹڈ اسامیاں جموں وکشمیر کے مستقل اور ڈومیسائل رکھنے والے شہریوں کے لئے مخصوص رکھی گئی ہیں جبکہ اعلیٰ درجہ یا گزیٹڈ اسامیوں کے لئے پورے ملک سے امیدوار اپنی درخواستیں دے سکتے ہیں۔بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے سال گذشتہ کے پانچ اگست کے جموں وکشمیر کو آئینی دفعات 370 اور 35 اے کی تنسخ سے قبل جموں وکشمیر اسمبلی کو کسی کو ریاست کا باشندہ تعین کرنے کا اختیار تھا اور صرف جموں وکشمیر کے باشندوں کو ہی سرکاری نوکریوں کے لئے درخواست جمع کرنے اور غیر منقولہ اثاثے کے مالکانہ حقوق حاصل تھے۔حکومت کے اس تازہ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ڈومیسائل کا یہ قانون شناخت پر مبنی رہائش کے بجائے ایک انتظامی معاملہ ہے۔ اس کو پانچ اگست اور 31 اکتوبر 2019 کے بعد جموں وکشمیر کے حوالے سے اٹھایا جانے والا سب سے بڑا قدم مانا جارہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت کا یہ حکمنامہ اس وقت جاری ہوا ہے جب ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر میں بھی کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈائون کا سلسلہ جاری ہے۔ چند ہفتے قبل معرض وجود میں آنے والی جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے 17 مارچ کو جموں میں کہا تھا کہ اس یونین ٹریٹری میں ڈومیسائل قانون ایک یا دو ہفتوں کے اندر نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ اگر کسی ریاست یا یونین ٹریٹری کو ڈومیسائل قانون کے تحت 19 معاملات میں اختیارات ہیں تو جموں وکشمیر کو 20 معاملات میں اختیارات دیے جائیں گے۔الطاف بخاری جن کی قیادت میں جموں کشمیر اپنی پارٹی کے لیڈران نے قومی راجدھانی نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی تھی، نے واپسی پر جموں میں نامہ نگاروں کو بتایا تھا: ‘ڈومیسائل کو لیکر ہمیں خوشی ہے کہ ایک یا دو ہفتوں کے اندر قانون نافذ ہوگا۔ ہمیں بتایا گیا کہ اگر کسی ریاست کو ڈومیسائل قانون کے تحت 19 معاملات میں اختیارات ہیں تو ہمیں 20 معاملات میں اختیارات دیے جائیں گے’

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا