مرکزپہ الزامات غلط،انتظامیہ نے گاڑی پاس جاری نہیں کئے: مولانا یوسف
20ہزار گھروں کی نشاندہی کر کے گھریلو قرنطینہ کیا جائے گا:ایل جی بیجل تبلیغی جماعت نے لاک ڈاﺅن کے دوران قوانین کو توڑ کر جرم کیا :ستیندرجین
یواین آئی
نئی دہلی نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز میں لاک ڈاون کے باوجود بڑی تعداد میں لوگوں کے اکٹھا ہونے اور یہاں 24افراد کے کورونا وائرس (کووڈ 19) سے متاثر پائے جانے کے بعد دہلی میں تقریباً 20ہزار گھروں کی شناخت کر کے سختی سے گھریلو قرنطینہ کی نگرانی میں رکھا گیا ہے ۔اس دوران مرکز کمیٹی سے منسلک مولانا یوسف نے کہا کہ 25مارچ کو انتظامیہ کو خط لکھ کر بتایا گیا تھا کہ یہاں سے 1500لوگوں کو بھیجا جا چکا ہے لیکن لاک ڈاﺅن کی وجہ سے تقریباً1000لوگ اب بھی پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لئے گاڑی پاس جاری کئے جائیں ۔ گاڑی پاس کے لئے گاڑیوں کی فہرست بھی لگائی گئی تھی مگر انتظامیہ نے گاڑی پاس جاری نہیں کئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ غلط الزام لگایا جا رہا ہے کہ مرکز کمیٹی نے حکومت کے احکامات پر عمل نہیں کیا ۔آج دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے وزیر اعلی اروند کجریوال اور دیگر وزرا اور اعلی افسران کے ساتھ میٹنگ کے بعد کہا کہ تبلیغی مرکز کے واقعہ کے بعد 20ہزار گھروں کی نشاندہی کر کے گھریلو قرنطینہ کیا جائے گا۔ اس میں سب سے زیادہ تعداد جنوب مشرقی دہلی کی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ لاک ڈاون پر سب کو سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کھانا فراہم کرنے کے لئے 500مقامات سے بڑھاکر ڈھائی ہزار کیا جا رہا ہے جس سے سوشل ڈسٹنسنگ (سماجی فاصلہ) کا سختی سے عمل کرایا جا سکے ۔مسٹر بیجل نے کہا سوشل ڈسٹنسنگ کے لئے ہر سطح پر لوگوں کوبیدار کرنے کی ضرورت ہے ۔جنوب مشرقی دہلی کے نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز میں رہنے والے نو افراد کے کورونا وائرس (کووڈ -19) سے متاثر ہونے سے ملک کے مختلف حصوں میں موت ہو ئی ہے جبکہ 24 لوگ متاثر پائے گئے ۔ یہاں سے نکالے گئے 334لوگوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جبکہ سات سو لوگوں کی قرنطینہ کیا گیا ہے ۔ تبلیغی مرکز سے منسلک چھ افراد تلنگانہ، ایک تمل ناڈو، ایک جموں و کشمیر اور ایک کی دہلی میں موت ہوئی ہے ۔دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے کہا کہ تبلیغی جماعت نے لاک ڈاﺅن کے دوران قوانین کو توڑ کر جرم کیا ہے ۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے مرکز کے سربراہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرکز کے 24 افراد کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے جبکہ اس بیماری کی علامات والے 334لوگوں کو الگ الگ اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے ۔تقریبا 1500 سے 1700 لوگ مرکز میں آئے تھے جبکہ 1033لوگوں کو یہاں سے نکالا گیا ہے ۔دہلی پولیس کے ترجمان مندیپ سنگھ رندھاوا نے کہا کہ پولیس مرکز سے جڑے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور تحقیقات کے بعد کارروائی کی جائے گی۔مرکز کمیٹی سے منسلک مولانا یوسف نے کہا کہ 25مارچ کو انتظامیہ کو خط لکھ کر بتایا گیا تھا کہ یہاں سے 1500لوگوں کو بھیجا جا چکا ہے لیکن لاک ڈاون کی وجہ سے تقریباً1000لوگ اب بھی پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لئے گاڑی پاس جاری کئے جائیں ۔ گاڑی پاس کے لئے گاڑیوں کی فہرست بھی لگائی گئی تھی مگر انتظامیہ نے گاڑی پاس جاری نہیں کئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ غلط الزام لگایا جا رہا ہے کہ مرکز کمیٹی نے حکومت کے احکامات پر عمل نہیں کیا ۔قابل ذکر ہے کہ نظام الدین کا تبلیغی جماعت کامرکز عالمی شہرت یافتہ مرکز ہے اس لئے پورے سال ملک سمیت دنیا کے مختلف ممالک سے لوگ یہاں آتے رہتے ہیں۔ ان کا اہم کام لوگوں کو اسلام کی تعلیم کی صحیح معلومات اور اس کے حساب سے زندگی گزارنے کے لئے حوصلہ افزائی کرنا بتایا جاتا ہے ۔ تبلیغی جمات میں شامل ہونے والے لوگ پہلے نظام الدین مرکز آتے ہیں اور یہاں مختلف گروپ میں ملک کے مختلف حصوں یا بیرون ملک بھیجے جاتے ہیں، اس میں شامل ہونے والے لوگ تین دن یا 40دن اسلام کے کاموں میں لگاتے ہیں۔ یہاں سے تبلیغ پر جانے والے لوگ جس علاقے میں جاتے ہیں وہاں کی مساجد میں ٹھہر کر محلہ کے لوگوں کو نماز میں شامل ہونے کے لئے حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ اس دوران یہ لوگ اپنے کھانے پینے کی اشیا ساتھ لے کر چلتے ہیں اور مسجد میں ہی کھانا بنا تے ہیں۔اُدھر دہلی کے نظام الدین مرکز میں اجتماع میں شرکت کرنے والے 6افراد کی تلنگانہ میں موت کے بعد ریاستی حکومت نے چوکسی اختیار کرتے ہوئے مختلف اضلاع میں ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی ہے کہ وہ اجتماع میں شرکت کرنے والوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کو فوری طورپرالگ تھلگ مرکز منتقل کیاجائے ۔اس ہدایت کے بعد کل سے یہ عمل ریاست کے مختلف اضلاع میں شروع کردیاگیا۔اضلاع میں بیشتر افراد کی نشاندہی کی گئی اور ان کو الگ تھلگ مرکز منتقل کرنے کے اقدامات کئے گئے ۔ان افراد کو مختلف سرکاری اسپتالوں کے ساتھ ساتھ اس وبا کے مشتبہ مریضوں کیلئے بطورخاص بنائے گئے الگ تھلگ مراکز منتقلی کا عمل جاری ہے ۔اضلاع کے حکام کی جانب سے ایسے افراد کی شناخت کا کام بڑے پیمانہ پر کیاجارہا ہے ۔محبوب نگر ضلع میں دہلی کے اجتماع میں شرکت کرنے والے 17 افراد کی شناخت ہوئی ہے ان تمام کو اسپتال کے الگ تھلگ وارڈس منتقل کیا گیا۔ضلع سے تعلق رکھنے والے وزیر وی سرینواس گوڑ اور ضلع کلکٹر وینکٹ را¶ نے محبوب نگر اسپتال میں انتظامات کا جائزہ لیا اور انہیں گورنمنٹ میڈیکل کالج میں قائم سنٹر منتقل کردیا۔ متحدہ ضلع نلگنڈہ سے تعلق رکھنے والے تقریبا 52افراد کے نئی دہلی کے نظام الدین علاقہ میں واقع تبلیغی مرکز میں ہوئے اجتماع میں شرکت کی اطلاع ملی جس کے بعد ضلعی عہدیداروں نے 13افراد کی نشاندہی کی جن میں سے پانچ کو گاندھی اسپتال کے الگ تھلگ مرکز منتقل کیاگیا جبکہ دیگر 8کو سوریہ پیٹ ضلع میں بنائے گئے الگ تھلگ مرکز منتقل کیاگیا ہے ۔بتایاجاتا ہے کہ 13افراد میں کورونا وائرس کی کوئی علامات نہیں پائی گئیں تاہم ان کو مشورہ دیاگیا ہے کہ وہ گھروں میں ہی الگ تھلگ رہیں۔اسی دوران گذشتہ روز تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے دفتر کی جانب سے کئے گئے ٹوئیٹ میں کہا گیا کہ ضلع کلکٹرس کے تحت خصوصی ٹیمیں ان افراد کی نشاندہی کر رہی ہیں جن کو ایک دوسرے سے رابطہ پر کورونا وائرس ہونے کا خطرہ ہے اور ان افراد کو اسپتال منتقل کیاجارہا ہے ۔تلنگانہ کے محکمہ صحت سے خواہش کی گئی ہے کہ اس اجتماع میں شرکت کرنے والوں سے خواہش کرے کہ ایسے افراد رضاکارانہ طورپر اسپتالوں سے رجوع ہوں۔ساتھ ہی ایک اور ٹوئیٹ میں محکمہ صحت کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ دہلی کے اس مرکز میں منعقدہ اجتماع میں شرکت کے بعد واپس افراد کا اتہ پتہ معلوم کرتے ہوئے حکومت کو مطلع کرے ۔ان افراد کے معائنے مفت کئے جائیں گے ۔اسی دوران راجنا سرسلہ ضلع کے ویمل واڑہ سے تعلق رکھنے والے 4نوجوان جنہوں نے مرکز میں اجتماع میں شرکت کی تھی کو سرسلہ کے اسپتال منتقل کردیاگیا۔ان نوجوانوں کا تعلق ٹاون کے سبھاش نگر سے ہے جو 14مارچ کو حیدرآباد سے دہلی بذریعہ طیارہ گئے تھے تاکہ اس اجتماع میں شرکت کرسکیں۔وہ 15مارچ کو قومی دارالحکومت سے بذریعہ ترین روانہ ہوئے اور راماگنڈم پہنچے جہاں سے انہوں نے 17اپریل کو ویمل واڑہ پہنچے ۔ان نوجوانوں کے بارے میں اطلاع ملنے پر عہدیداروں نے ان کوگھروں پر الگ تھلگ کردیاتھا۔چونکہ مرکز میں ہوئے اجتماع میں شرکت کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ،اسی لئے عہدیداروں نے چوکسی اختیار کرتے ہوئے ان کو مزید معائنوں کے لئے اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔دریں اثناجگتیال ضلع سے تعلق افراد کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جنہوں نے دہلی کے اجتماع میں شرکت کی تھی۔ایسے 32افراد کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ ن تمام کو پولاس اگریکلچر کا لج کے الگ تھلگ مرکز میں 14 دن کے لئے منتقل کیا گیا۔ضلع ہیلت آفیسر سریدھر نے یہ بات بتائی۔ضلع کھمم سے تعلق رکھنے والے دس افراد اور بھدرادری کوتہ گوڑم سے تعلق رکھنے والے دس افراد کو بھی الگ تھلگ رکھا گیا جنہوں نے اس اجتماع میں شرکت کی تھی