لاکھوں کی آبادی گھروں میں ہی محصور رہی

0
0

کروناکیخلاف جنگ میںاننت ناگ میں وزیراعظم کے ’جنتاکرفیو‘کاگہرااثر
شاہ ہلال

سرینگر؍؍عالمی وباء کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر ملک کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی وزیراعظم ہند نریندر مودی کی کال پر اتوار کو جنتا کرفیو کے باعث لاکھوں کی آبادی گھروں میں ہی محصور رہی۔ جنتا کرفیو کے کال کے پیش نظر جموں کشمیر کے تمام علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا جس کے باعث ہر سو سناٹے کا منظر دیکھنے کو ملا۔ نمائندے کو ملی تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی کورنا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز جنتا کرفیو کی کال دی اور عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ رواں ماہ کے 22تاریخ یعنی اتوار کو صبح 7بجے سے شام 9بجے تک گھروں میں ہی رہیں اور گھروں سے باہر نہ آیا۔ وزیر اعظم کی کال پر اتوار کے روز وادی کشمیر میں بھی لاکھوں کی آبادی گھروں میں ہی محصور رہی اور ہر طرف ہو کا عالم دیکھنے کو ملا۔ پورے بھارت کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کی کال کا جموں کشمیر میں بھی مکمل اثر دیکھنے کو ملا۔ شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی جتنا کرفیو کے پیش نظر لوگ دن بھر گھروں میں ہی محصور رہیں۔ اتوار کی صبح سے ہی شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دوسرے اضلاع میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کی گئی تھی۔ وادی کے دیگر علاقہ جات سے بھی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ اکثر حساس علاقوں میں جگہ جگہ رْکاوٹیں کھڑا کر کے خار دار تار بچھائی گئی تھیں۔ اس دوران وادی بھر کے تمام اضلاع و چھوٹے بڑے بازاروں میں تمام دکانیں مقفل اور کاروباری ادارے بند رہے۔ نمائندے نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ نے شہر سرینگر سمیت متعدد علاقوں کو لاک ڈاون کردیا ہے۔ سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔کشمیر میں کورونا وائرس کو پھیلا سے روکنے کے لیے سرینگر ضلع مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری نے جمعہ کے روز ضلع بھر میں سخت پابندیاں عائد کرنے کا حکم دیا۔جس کا اطلاق اتوار کو بھی جاری رہا جبکہ صوبائی انتظامیہ نے کل ہی اعلان کیا تھا کہ وادی کشمیر میں بندشوں کا نفاذ 31مارچ تک جاری رہے گا۔ان ہی اقدامات پر عمل پیرا ہوکر شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں سخت ترین سیکورٹی انتظامات اور سخت ترین بندشوں کے باعث آبادی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی۔ سرینگر کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل،مٹن پائہ بگ چوک،سرنل، براکپورہ، اچھہ بل، ڈورو، قاضی گنڈ، کوکرناگ، ویری ناگ اور کئی دیگر مقامات پر پولیس عملہ کو تعینات کیا گیا ہے اور ان مقامات پر ناکے قائم کئے گئے ۔ادھر میونسپل کمیٹی ڈورو نے اتوار کو بھی دن بھر لاوڈ اسپیکر کے ذریعہ لوگوں کو گھروں میں رہنے کی اپیل کی ساتھ ہی لوگوں کو انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی بھی اپیل کی ہیں۔ اسی طرح کی خبریں جنوبی ضلع کولگام ، شوپیان اور پلوامہ سے بھی موصول ہوئی جہاں سے نمائندے کو اطلاع ملی کہ مختلف اہم راستوں کو خار دار تاروں سے سیل کر دیا گیا تھا اور جگہ جگہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حرکت بری طرح سے متاثر ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ عوام سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ گھروں سے باہر نہیں آئیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا