زرخیززمین کے بدلے سوکھی لکڑی جیسی نازک سی اورکچی سی نوکری ؟

0
0

پی۔ایچ۔ای لینڈ ڈونر ایمپلائز یونین ڈوڈہ کے بینر تلے عارضی ملازمین کا ایک وفد ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ سے ملاقی
لازوال ڈیسک

ڈوڈہ؍؍زمین کی قیمت زمیندارہی جانے،اپنی مالکانہ زرخیرفصل والی زمین اس اُمیدکیساتھ محکمہ پی ایچ ای کو عطیہ کرنے والے آج مستقلی میں حکومتی ٹال مٹول والی پالیسی سے پریشان حال ہیں،پی۔ایچ۔ای لینڈ ڈونر ایمپلائز یونین ڈوڈہ کے بینر تلے عارضی ملازمین کا ایک وفد ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ سے ملاقی ہوا اور اپنے مسائل مشکلات پر مشتمل ایک یاداشت کو پیش کیا۔وفد نے ڈی۔ڈی۔سی سے ملاقات کرنے کے بعد میڈیا کے ساتھ اپنی مشکلات بیان کی۔عارضی ملازمین نے بتایا کہ وہ سال 2014 میں ایک آڈر 30/pw/hud 2012 کے تحت محکمہ صحت عامہ ڈوڈہ سے وابستہ ہو کر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن تاحال مستقلی کا کوئی روشن امکانات نظر نہیں آ رہے ہیں مذکورہ ملازمین نے بتایا کہ اْنہوں نے اپنے حصّے میں آئی اراضی محکمہ صحت کو حوض تعمیر کرنے کے لئے واگزار کی تھی اور محکمہ نے اِس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ زمین کے بدلے ملازمت فراہم کی جائے گی۔لیکن بدقسمتی سے اپنے فرائض کی انجام دہی کے بعد ماہانہ کبھی کبھی ہی دیا جاتا ہے جس وجہ سے وہ ذہنی تناؤ کا شکار ہو گئے ہیں۔عارضی طور کام کر رہے لینڈ ڈونر کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام اْس وقت ہوا جب اعلیٰ افسران نے اْن کو بتایا کہ کہ صرف اْن ڈیلی ویجروں کی تنخواہیں ہی واگزار کی جائیں گی جن کو سال 2016 تک بارہ ماہ کی تنخواہیں ملی ہیں چاہیے اْن کی سروس کتنی مدّت کی ہوئی ہے۔اب یہ عارضی ملازمین ایک کنال اراضی محکمہ صحت کو حوض تعمیر کرنے کے لئے وقف کر چْکے ہیں اس کے بدلے کچھ ہاتھ نہیں آیا۔اْنہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ سے خصوصی مداخلت کی اپیل کی ہے کہ صرف ڈوڈہ ڈویڑن میں ہی لینڈ ڈونروں کی فائلوں کو التوائ￿ میں کیوں رکھا گیا ہے جبکہ ریاست کے دیگر اضلاع میں سبھی عارضی ملازمین کو تنخوہیں مل رہی ہیں۔وفد میں شامل عارضی لینڈ ڈونروں نے محکمہ پی.ایچ.ای پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ قریب تین سو لیڈ ڈونر کی فائلیں التوائ￿ کا شکار ہیں اور محکمہ صحت عامہ ڈوڈہ کے دفتر میں طاق میں فائلیوں پر گرد غبار جمع ہو گیا ہے اْنہوں نے حکام سے بقایا تنخوہوں اور فائلوں کو آگے اعلیٰ حکام تک پہنچانے کی مانگ کی ہے۔۔عارضی ملازمین نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر اس ماہ کے آخر تک اْن کے مسائل حل نہیں کئے جاتے ہیں وہ کام چھوڑ ہڑتال کریں گے جس کے بعد کی تمام تر صورتحال کے لئے متعلقہ حکام اور انتظامیہ دار ہو گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا