کورونا وائرس

0
0

سری نگر – لیہہ روڑ پر تمام مسافروں کی سکرینگ ہوگی
یواین آئی

لیہہ؍؍ لداخ یونین ٹریٹری کے کمشنر سکریٹری رگزن سیمفل نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلائو کے خطرے کے بیچ کم از کم چار ماہ تک بند رہنے کے بعد اگلے ہفتے کھلنے والی سری نگر – لیہہ شاہراہ پر تمام مسافروں کی سکرینگ ہوگی جس کے لئے ضلع انتظامیہ کرگل نے اپنی حکمت عملی بھی مرتب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرو ویلی کرگل کا سانکو علاقہ یو ٹی انتظامیہ کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے کیونکہ ایران گئے ہوئے بیشتر زائرین کا تعلق اسی علاقہ سے ہے۔ رگزن سیمفل نے اتوار کے روز یہاں نامہ نگاروں کی جانب سے سری نگر – لیہہ روڑ پر سکرینگ کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا: ‘فی الوقت لداخ آنے کا صرف ایک ہی لنک ہے وہ لیہہ ایئرپورٹ ہے۔ سری نگر لیہہ روڑ ایک ہفتے یا دس دن کے اندر کھلنے لائق ہوجائے گا۔ اس کو دیکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ کرگل نے حکمت عملی ترتیب دی ہے۔ روڑ کھلنے سے پہلے حکمت عملی کو پرکھا جائے گا’۔ انہوں نے سرو ویلی کے سانکو علاقہ پر بات کرتے ہوئے کہا: ‘کرگل کی سرو ویلی میں سانکو علاقہ ہماری توجہ کا مرکز ہے۔ لداخ سے جتنے بھی زائرین ایران گئے ہوئے ہیں ان میں سے بیشتر زائرین کا تعلق سانکو علاقہ سے ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس حکمت عملی کے تحت ہم وہاں اس بیماری کو پھیلنے سے روک سکتے ہیں’۔ رگزن سیمفل نے کہا کہ لداخ میں اب تک صرف تین مریضوں کے ہی کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے ہیں اور انتظامیہ نے اس بیماری کو پھیلنے سے روکنے کے لئے تمام تر احتیاطی تدابیر اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا: ‘لداخ میں ان مریضوں جن کے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے ہیں کی تعداد تین ہے۔ اس وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ہم نے ضلع انتظامیہ کے سینئر افسران کو فیلڈ میں بھیجا ہے جہاں وہ لوگوں کو احتیاطی تدابیر سے آگاہ کریں گے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘اسی سلسلے میں ناظم صحت لداخ کرگل گئے ہوئے ہیں جہاں وہ سینئر اور فیلڈ افسران کے ساتھ میٹنگیں کررہے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ اور پولیس افسران سے بھی میٹنگیں کرکے اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ سکرینگ اور کورنٹائن کا پروسیجر پروٹوکول کے مطابق ہو’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا