غلام نبی آزاد نیشنل کانفرنس صدر فاروق عبداللہ سے ملے

0
0

یواین آئی

سرینگر؍؍راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے قائد غلام نبی آزاد نے ہفتہ کے روز یہاں ساڑھے سات ماہ کی نظربندی کے بعد رہائی پانے والے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے ساتھ ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ این سی کی طرف سے جاری ایک پریس بیان کے مطابق دونوں لیڈران نے لگ بھگ 2 گھنٹے تک تبادلہ خیالات کیا اور بعد میں نامہ نگاروں سے بات بھی کی۔ اس دوران فاروق عبداللہ نے غلام نبی آزاد اور راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے اْن دیگر ممبران اور ملک لیڈران کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ہماری رہائی کے لئے بار بار آواز بلند کی۔ اس موقعے پر غلام نبی آزاد نے کہا کہ ‘میں تمام اپوزیشن جماعتوں کا نمائندہ بن کر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے ساتھ ملنے آیا ہوں اور پوری اپوزیشن کی طرف سے اْن کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہوں’۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب کی 7 ماہ طویل نظربندی سراسر غیر قانونی اور غیر جمہوری تھی اور دیگر لیڈران بھی بلا جواز نظربند رکھے گئے ہیں۔ جو لیڈران نظربند ہیں انہوں نے کون سی ملک دشمن کارروائی کی تھی اور کن بنیادوں پر انہیں نظربند رکھا گیا ہے؟ آزاد نے کہا کہ ریاست کو مرکزی زیر انتظام علاقے میں تبدیل کرنا ریاستی عوام کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن، ترقی اور خوشحالی صرف اور صرف جمہوری نظام میں ممکن ہے۔ اس سے قبل دن بھر وادی کے اطراف و اکناف سے پارٹی کارکنوں، عہدیداروں اور عوامی وفود کا تانتا بندھا رہا ہے اور ڈاکٹر فاروق نے ہر ایک کے ساتھ فرداً فرداً ملاقات کی اور اْن سب کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اْن کی رہائی کے لئے دعائیں مانگی تھیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اتحاد و اتفاق بنائے رکھیں کیونکہ اسے میں کامیابی اور کامرانی کا راز مضمر ہے۔ اس موقعے پر رکن پارلیمان محمد اکبر لون، سابق ایم ایل اے الطاف احمد کلو، صوبائی سکریٹری ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار، پارٹی لیڈران پیر آفاق احمد، شیخ محمد رفیع، ناصر خان، صبیہ قادری، احسان پردیسی، مشتاق گورو اور دیگر لیڈران بھی موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا