’وزیراعظم مودی نے کشمیرکواپنا لیاہے‘

0
0

جموں و کشمیر میں آبادیاتی ، ملازمت اور زمین کے حقوق میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی:ـالطاف بخاری
لازال ڈیسک

نئی دہلی؍؍وزیراعظم سے ملاقات کے بعد سید الطاف بخاری نے دہلی میں نامہ نگاروں سے کہا ، "ہم نے 5 اگست کے بعد کشمیر کی صورتحال اور رہنماؤں کی نظربندی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ مجھے خوشی ہے کہ وزیر اعظم نے میری بات سنی اور ہمیں یقین دہانی کرائی اور کہا کہ انہوں نے کشمیر کو اپنا لیا ہے۔”سمجھا جاتا ہے کہ ایک اہم پیشرفت میں وزیر اعظم نریندر مودی نے سید الطاف بخاری کی قیادت میں "اپنی پارٹی” کے وفد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی ، ملازمت اور زمین کے حقوق میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور کہا ، ریاست کی بحالی لوگوں کا "حق” تھا اور حد بندی مشق ختم ہونے کے بعد اس پر غور کیا جائے گا۔اپن پارٹی رہنماؤں کے ایک بڑے گروپ کے ساتھ قریب دو گھنٹے طویل ملاقات کرنے والے وزیر اعظم نے یہ بھی خیال کیا ہے کہ انہوں نے نئے تشکیل شدہ یو ٹی میں "ممکنہ طور پر” انتخابات کروانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔اس پارٹی کے ایک سینئر رہنما جو وفد کا حصہ تھے ‘نے کہا کہ وزیر اعظم کا ردعمل زبردست تھا اور انہوں نے ہر نمائندے سے بات چیت کی اور پارٹی صدر سید الطاف بخاری کے گہری مداخلت کے ساتھ پیش کردہ مطالبات کو سنا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے پارٹی صدر کے عہدے کے لئے میعاد کی تعداد کو محدود کرتے ہوئے پارٹی کی "نسل پرست طرز عمل” کو ختم کرنے کے اقدام کی تعریف کی۔ اس پارٹی کے ایک اور رہنما جو اجلاس میں موجود تھے نے بتایا کہ وزیر اعظم نے وفد کو یقین دلایا ہے کہ شہریوں کے حقوق بشمول ڈومیسائل کا تحفظ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے بارے میں بات کی اور کہا کہ فیصلہ عوام کے مفاد میں لیا گیا تھا اور اس کا مقصد UT کی ترقی اور خوشحالی کی راہیں کھولنا ہے۔ انہوں نے کہا مسٹر مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ ان کے اپنے لوگ تھے اور وہ خود کو "کشمیری” کے طور پر محسوس کررہے ہیں جسے "کشمیری نے اپنایا” ہے۔ انہوں نے ایک رہنما کے مطابق کہا کہ جموں و کشمیر بینک کی خودمختاری کا تحفظ کیا جائے گا اور بجلی کے شعبے ، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ، نوجوانوں سے متعلق مسائل ان کی اولین ترجیح ہے۔پارٹی صدر سید الطاف بخاری کی سربراہی میں آئے وفد میں محمد دلاور میر ، اعجاز احمد خان،غلام حسن میر ، چوہدری ذوالفقار ، جاوید حسن بیگ ، شعیب نبی لون ، عثمان مجید ، راجہ منظور ، نورمحمد ، عبدالمجید پڈر،حاجی ممتازاحمدخان ،منجیت سنگھ،وکرم ملہوترا، ظفراقبال منہاس،چوہدری قمر حسین،وجے بقایااور دیگران شامل ہیں۔یہ وفد24ارکان پرمشتمل تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا