احتجاج کیوں کیا؟ملازمت کے ضابطوں کی خلاف ورزی

0
0

حکومت نے 7 ایس آر او 202 اہلکاروں کے خلاف وجہ بتائو نوٹس جاری کیا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍حکومت نے سروس کنڈکٹ قوانین کی خلاف ورزی کی پاداش میں سات ملازمین کے خلاف وجہ بتائو نوٹس جاری کی ہے جو مختلف محکموںمیں بطور پروبیشنر کام کر رہے ہیں۔جی اے ڈی کے ایک حکمنامے کے مطابق جموں اینڈ کشمیرسپیشل ریکروٹمنٹ رولز 2015 کے تحت تعینات کئے گئے پروبیشنرز نے مبینہ طور پر عوامی مقامات پر متواتر مظاہروں میں حصہ لیا اورملازمت کے شرائط و ضوابط کی مذمت کی ۔حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر سول سروس (درجہ بندی ، کنٹرول اور اپیل) قواعد ، 1956 کے ضابطہ 21 کے ذریعے دیئے گئے اختیارات کے استعمال میں تقرری اتھارٹی ایک پروبیشنر کے مقدمے کی سماعت معطل کر سکتی ہے اور باقاعدگی سے تفتیش کی سہولت کے بغیر طے شدہ مدت کی معیاد ختم ہونے سے پہلے کسی بھی وقت سروس سے فارغ ہوسکتی ہے اور آئین کے آرٹیکل 311 کی دفعات کسی پروبیشنر کے لئے لاگو نہیں ہیں۔اس کے مطابق منیر حسین جونیئر انجینئر جے پی ڈی سی ایل ، ڈاکٹر عارف حسین ایل ڈی سی دربخ لیہہ ، سنجیو سنگھ میڈیکل آفیسر پی ایچ سی بدھل راجوری ، ڈاکٹر شفین مجید کول میڈیکل آفیسر پی ایچ سی جندھرہ جموں ، ڈپٹی کمشنر جموں کا دفترمیں تعینات پٹواری ایس امندیپ سنگھ اور جی اے ڈی میں تعینات جونیئر اسسٹنٹ امیر طارق کے حق میںوجہ بتائو نوٹس جاری کیا گیاہے ۔پروبیشنروں سے کہا گیاہے کہ ان کی پروبیشن کی معیادکیوں ختم نہیں کی جائے اور انہیں فوری طور پرملازمت سے کیوں نہ فارغ کیا جائے ۔ انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 7 دن کے اندر اپنے جوابات ڈپٹی سیکرٹری جی اے ڈی کے دفتر پیش کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا