آسٹریلیا پانچویں بار چمپئن ، ہندستان کا عالمی چمپئن بننے کا خواب چکناچور

0
0

میلبورن ؍؍ ہندوستان کو آسٹریلیا کے دونوں اوپنروں کو آغاز میں جیون دان دینے کی بھاری قیمت چکانی پڑی اور اتوار کو میلبورن کرکٹ میدان میں اس کا آئی سی سی خواتین ٹی -20 ورلڈ کپ کا چمپئن بننے کا خواب چکنا چور ہو گیا۔ آسٹریلیا نے ہندستان کو 85 رنز سے شکست دے کر پانچویں بار عالمی خطاب جیت لیا۔آسٹریلیا نے اپنے دونوں اوپنروں ایلیسا ھیلي (75) اور بیت موني (ناٹ آؤٹ 78) کو اننگز کے آغاز میں ملے جیون دان کا پورا فائدہ اٹھاتے ہوئے 20 اوور میں چار وکٹ پر 184 رن کا مضبوط اسکور بنایا اور ہندستانی ٹیم کو 19.1 اوور میں 99 رن پر سمیٹ دیا۔ہندستانی ٹیم پہلی بار عالمی کپ کے فائنل میں کھیل رہی تھی اور اس کا پہلی بار عالمی چمپئن بننے کا خواب ٹوٹ گیا۔ آسٹریلیا نے پانچویں بار عالمی اعزاز اپنے نام کیا۔ اس نے 2020 سے پہلے 2010، 2012، 2014 اور 2018 میں بھی یہ خطاب جیتا تھا۔ آسٹریلیا نے سات ٹی -20 ورلڈ کپ میں پانچ بار خطاب اپنے نام کیا ہے ۔آسٹریلوی اوپنر ھیلي کو پہلے اوور کی پانچویں گیند پر شیفالی ورما نے جیون دان دیا۔ اس وقت بولر دپتی شرما تھیں۔ موني کو چوتھے اوور کی تیسری گیند پر گیند باز راجیشوري گایکواڈ نے خود ہی جیون دان دیا۔ دونوں اوپنروں نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور میچ فاتح نصف سنچری بنائیں ۔ دونوں نے پہلے وکٹ کے لئے 115 رن کی ساجھے داری کی۔ ھیلي نے 39 گیندوں میں سات چوکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے 75 رن بنائے جبکہ موني نے 54 گیندوں میں 10 چوکوں کے سہارے ناٹ آؤٹ 78 رن بنائے ۔بڑے ہدف کا تعاقب کرتے وقت ہندستان کی امیدیں پہلے اوور میں ہی ختم ہو گئیں جب اس کے دھماکہ خیز بلے باز 16 سال کی شیفالی ورما دو رن بنا کر آؤٹ ہو گئیں۔ تانیہ بھاٹیہ دو رن بنا کر ریٹائرڈ ہرٹ ہوئیں، سمرتی مندھانا 11 رن بنا کر آؤٹ ہوئیں جبکہ جیمما راڈرگیز کی کا اکاؤنٹ بھی نہیں کھلا۔ کپتان ھرمنپریت کور کی خراب فارم فائنل میں بھی برقرار رہی اور وہ چار رن بنا کر آؤٹ ہو گئیں ۔پانچ وکٹ 58 رن پر گرنے کے بعد ہندستان کے لئے واپسی کرنا مشکل ہو گیا اور پوری ٹیم 99 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ آسٹریلوی کھلاڑیوں نے پانچویں بار خطابی جیت کا جشن بنایا جبکہ ہندوستانی کھلاڑی آنسوؤں کے سمندر میں ڈوب گئیں۔ ہندستان نے گروپ مرحلے کے اپنے پہلے مقابلے میں آسٹریلیا کو 17 رنز سے شکست دی تھی اور ٹورنامنٹ میں اس نے مسلسل شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا لیکن فائنل کی شکست ہندستانی ٹیم کو طویل عرصے تک کچوکتي رہے گی۔شیفالی نے گروپ مرحلے میں دھماکہ خیز بلے بازی کی تھی لیکن وہ پہلے ہی اوور میں میگن شٹ کا شکار بن گئیں۔ شیفالی نے دو رن بنائے اور میچ ختم ہونے کے بعد ہندستانی کھلاڑیوں میں وہ سب سے زیادہ روتی ہوئی نظر آئیں۔ وکٹ کیپر بھاٹیہ کا ریٹائرڈ ہرٹ ہونا ہندستان کے لئے گہرا دھچکا رہا۔ بھاٹیہ نے دو رن بنائے ۔صوفی مولنکس نے سمرتی مندھانا کو پویلین بھیجا۔ مندھانا نے آٹھ گیندوں میں 11 رن بنائے ۔ جیس جوناسن نے راڈرگیز کو اکاؤنٹ کھولنے کا موقع نہیں دیا۔ جوناسن نے ھرمنپریت کا بھی شکار کیا۔ ھرمنپریت سات گیندوں میں چار رنز بنا سکیں۔ دپتی شرما نے 35 گیندوں میں دو چوکوں کی مدد سے 33 رن بنائے جبکہ ویدا کرشنامورتی نے 24 گیندوں میں 19 رن بنائے ۔ ویدا کا وکٹ 58 کے اسکور پر گرا۔دپتی نے رچا گھوش کے ساتھ چھٹے وکٹ کے لئے 30 رن جوڑے لیکن وہ شراکت ٹوٹتے ہی ہندستان نے آخری چار وکٹ محض 11 رن جوڑ کر گنوا دیے ۔ میگن شٹ نے آخری چار میں سے تین وکٹ لئے ۔ رچا گھوش نے 18 گیندوں پر 18 رن بنائے ۔ میگن شٹ 18 رن پر چار وکٹ اور جوناسن نے 20 رن پر تین وکٹ لئے ۔ہندستان اس سے پہلے 2005 اور 2017 میں ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں ہارا تھا اور اس بار اسے ٹی -20 ورلڈ کپ کے فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ گزشتہ ورلڈ کپ کی پلیئر آف دی ٹورنامنٹ ایلیسا ھیلي اس بار فائنل میں پلیئر آف دی میچ بنیں جبکہ بیت موني کو پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ ملا۔اس سے پہلے ٹاس جیت کر بلے بازی کرنے اتری آسٹریلوی ٹیم نے زبردست طریقے سے اپنی اننگز کی شروعات کی اور اس کا پہلا وکٹ 12 ویں اوور کی چوتھی گیند پر 115 رن کے اسکور پر ایلیسا کے طور پر گرا۔ ایلیسا نے محض 39 گیندوں میں سات چوکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے 75 رن ٹھوک کر اپنی ٹیم کو تیز شروعات دلائی۔بیت موني نے بھی آخر تک بلے بازی کرتے ہوئے 54 گیندوں میں دس چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 78 رنز بنائے ۔ ہندستان نے فیلڈنگ کے دوران اگرچہ کیچ بھی چھوڑے جو انہیں بھاری پڑے ۔ایک وقت لگ رہا تھا کہ آسٹریلیا 200 رن کا اسکور بنا لے گا لیکن آخر کے اوورز میں ہندستانی گیند بازوں نے واپسی کرتے ہوئے آسٹریلیا کو 184 رن کے اسکور پر روک دیا۔ اس کے علاوہ کپتان مینگ لیننگ نے 15 گیندوں میں دو چوکوں کی مدد سے 16 رن بنائے ۔ہندوستان کی طرف سے دپتی شرما نے چار اوورز میں 38 رنز دے کر سب سے زیادہ دو وکٹ لئے جبکہ پونم یادو نے چار اوورز میں 30 رنز اور رادھا یادو نے چار اوورز میں 34 رن دے کر ایک ایک وکٹ لیا۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا