درندوں کی بستی(نظم)

0
0

شائستہ مبارک بخاری
کشمیر
یہ دھرتی درندوں کی بستی ہے پیارے
یہاں آدمی کا گزارا نہیں ہے
یہاں چیل کوؤں نے ڈالا ہے ڈیرا
یہاں اژدھوں نے بٹھایا ہے پہرا
وہ دیکھو وہاں مور کیوں مر رہے ہیں
وہ خرگوش دیکھو وہاں سڑ رہے ہیں
وہ کویل وہ بلبل کہاں اڑ چلے ہیں
وہ چڑیا وہ مینا کہا کو گئے ہیں
جہاں دیکھو راون ہی راون بسے ہیں
اشکوں کے ساون ہی ساون بہے ہیں
یہاں ننھے منوں کو ٹافی کے بدلے
یتیمی کی ٹکٹیں دی جارہی ہیں
یہاں عصمتیں لوٹنے پر لٹیرے
جے ھند کے نعرے بلند کر رہے تھے
یہاں گائے ماتا بنی ہے ماتا
مردوں کا جیون جیے جارہی ہے
یہاں نفرتوں نے کیا ہے بسیرا
یہاں غفلتوں نے کیا ہے اندھیرا
وحشت یہاں پر گھر کر چکی ہے
انسانیت تو یہاں مر چکی ہے
یہاں سر اٹھا کر ظلم جی رہا ہے
وہ دیکھو امن سر جھکائے کھڑا ہے
یہ گاندھی کی دھرتی نہیں ہے نہیں ہے
یہ نانک کی نگری نہیں ہے نہیں ہے
یہ چستی کی بستی ہر گز نہیں ہے
یہ دھرتی درندوں کی بستی ہے پیارے
یہاں آدمی کا گزارا نہیں ہے
یہاں آدمی کا گزارا نہیں ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا