’صورتحال پر کڑی نگاہ ،گبھرانے کی ضرورت نہیں ‘

0
0

پرائمر ی سطح کے سکولوں میں احتیاط کے طور پر تدریسی سرگرمیاں معطل : روہت کنسل
جان محمد

جموں؍؍کورونا وائرس سے متعلق پھیلتے خدشات کے بیچ حکومت نے آج کہا کہ صورتحال پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے اور لوگوں کو گبھرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔آج شام یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منصوبہ بندی و ترقی کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل ، جو کہ حکومت کے ترجمان بھی ہیں ، نے کہا کہ جموں اور کشمیر کے 6اَضلاع میں پرائمری سطح کے سکولوں میں احتیاط کے طور تدریسی عمل معطل رہے گا۔ اُنہوں نے کہا ’’ جموں او رسانبہ اضلاع میں پرائمری سکولوں میں احتیاط کے طور 31؍ مارچ 2020ء تک تدریسی عمل معطل کیا گیا ہے جبکہ کشمیر صوبے کے بڈگام ، بارہمولہ، سری نگر اور بانڈی پورہ اضلاع میں پرائمری سطح کے سکولوں میں تدریسی عمل احتیاط کے طور پر معطل رہے گا۔‘‘ اُنہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ فقط احتیاط کے طور پر لیا گیا ہے او رلوگوں کو گبھرانے کی ضرورت نہیں ہے۔اُنہوں نے کہا کہ حکومت صورتحال پر نگاہ رکھے ہوئے ہے اور صورتحال کا مسلسل بنیادوں پر جائزہ لیا جارہا ہے جبکہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مناسب انتظامات کئے گئے ہیں۔کرونا ووائرس کے پھیلا ئو کے روکنے کے لئے کئے گئے اقدامات کا خلاصہ کرتے ہوئے روہت کنسل نے کہاکہ جموں اور سر ی نگر نے ہوائی اڈوں پر موزون انتظامات کئے گئے ہیں ۔اُنہوں نے کہا’’ سڑک کے راستے سے جموںوکشمیر آنے والے اَفراد کی لکھن پور او رلور منڈا میں جانچ کی جاتی ہے جبکہ جموں او رکٹرا کے ریلوے سٹیشنوں پر ہیلپ ڈیسک قائم کئے گئے ہیں۔‘‘اُنہوں نے مزید کہا کہ شری ماتا ویشنو دیوی آنے والے تمام یاتریوں کے لئے تھرمل امیجنگ متعارف کی گئی ہے ۔مشکوک معاملات کی سکریننگ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ 287معاملات کو نگرانی میں ڈالا گیا جن میں سے 28دِن کی نگرانی کا عمل 95معاملات کے تعلق سے مکمل کیا جاچکا ہے۔اُنہوں نے جانکاری دی کہ مشکوک معاملات کے 28نمونے اب تک جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں جن میں سے 25معاملات کی رِپورٹ منفی آئے ہیں جبکہ دو معاملات کے تعلق سے حتمی رِپورٹ آنا باقی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر میں 31؍مارچ تک احتیاط کے طور بائیو میٹرک حاضری نظام معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ روہت کنسل نے کہا کہ بڑے بڑے اجتماعات کے لئے بھی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔سیکرٹری نے موصوف نے کہا’’ حکومت نے زور دے کر کہا ہے کہ سماجی ، مذہبی اور سیاسی اجتماعات کو فی الحال ٹال دیا جانا چاہیئے ۔ہم اُن انجمنوں کے مشکور ہے جنہوں نے اس مشورے پر عمل کیا ہے۔‘‘اُنہوں نے شہریوں خصوصاً بیرونی ممالک بشمول چین ،ایران او راٹلی سے آنے والے افراد سے درخواست کی کہ وہ اپنے سفر سے متعلق جانکاری نزدیکی طبی ادارے میں دیں۔پرنسپل سیکرٹری نے مزید کہاکہ ہیلپ لائنز پہلے قائم کی گئی ہے اور یہ ہیلپ لائنز مکمل طور کار گر ہے ۔اُنہوں نے لوگوں سے تلقین کی کہ وہ اپنے سفر کے بارے میں تفصیلات درج کرائیں ۔میڈیا نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماسکوں اور دیگر آلات کی کوئی کمی نہیں ہے ۔انہوں نے یہ بات دہرائی کہ انتظامیہ کسی بھی چیلنج او رصورتحال سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے او رلوگوں کو گبھرانے کی ضرورت نہیں ہے۔روہت کنسل نے کہا’’ ہم شہریوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہر طرح کی احتیاط برتیں ۔ صفائی کا خاص خیال رکھیں، ہاتھ بار بار دھوئیںاور نظام تنفس کی صحت کا خیال رکھیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کسی بھی علامات کی صورت میں لوگوں کو طبی مشورہ حاصل کرنا چاہیئے۔ اس موقعہ پر ناظم اطلاعات و تعلقات عامہ ڈاکٹر سیّد سحرش اصغر،مشن ڈائریکٹر این ایچ ایم بھوپندر کماراور نوڈل آفیسر کورونا وائرس ڈاکٹر شفقت موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا