فرحت زید
انسانی سماج کے وجود اور اس کی بقائ اور ارتقائ کے موضوع پر کوئی گفتگو عورت کے ذکر کے بغیر نہیں ہوتی عورت کی نفی کرکے کسی بہتر سماج کی تشکیل و تعمیر مشکل ہی نہیں ناممکن ہے عورت کا پاکیزہ و فعال کردار سماج کو بلندی عطا کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے ہم دیکھتے ہیں عہد نبوی سے خواتین نے تحریک اسلامی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب اسلام کی دعوت لے کر اٹھے سب سے پہلے ایمان لانے والی ایک خاتون
تھی جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا تھیں انہیں نہ صرف اول ایمان لانے کا شرف حاصل ہے بلکہ تحریک اسلامی میں سب سے زیادہ مال خرچ کرنے کا شرف بھی انہیں حاصل ہے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنا مال اس وقت دیا جب کہ سب نے مجھے مال سے محروم کردیا تھا جب تک حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہاحیات رہیں تحریک اسلامی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہی جب خاندان بنو ہاشم کو شعب ابی طالب میں محصور کر دیا گیا جب بھی انہوں نے اپنی طویل عمری کے باعث بلا شکوے شکایت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ دیا اس طرح وہ تجارت میں بھی پیش پیش تھی ان کا تو باقاعدہ انٹرنیشنل ایکسپورٹ امپورٹ کا بزنس تھا مکہ سے تجارتی قافلہ شام جایا کرتا ہم دیکھتے ہیں اس کے علاوہ اور بی ازواج مطہرات تجارت کیا کرتی تھی کسی کا چمڑے کا بزنس تھا کسی کا جنرل علم حاصل کرنے میں بھی صحابیات مہارت رکھتی تھی ہم دیکھتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا علم و فن میں کمال رکھتی تھی تقریبا 2210 احادیث ان سے مروی ہیں یعنی شریعت کا چوتھائی حصہ ان سے روایت کیا گیا ہے وہ نا صرف علم و حدیث میں کمال رکھتی تھی بلکہ قانون تاریخ فلکیات ریاضی میں بھی مہارت رکھتی تھی تحریک اسلامی میں سب سے پہلے شہادت کا شرف بھی ایک خاتون کو ہی ملا اسلام کی راہ میں سب سے اول شہید ہونے والی خاتون حضرت سمیہ رضی اللہ تعالی عنہا تھیں اسلام کی خاطر ہجرت کرنے میں خواتین سرفہرست تھی ہم دیکھتے ہیں کہ حضرت اسمائ نے حمل کی حالت میں ہجرت کی اور مدینہ ہجرت کرنے کے بعد سب سے پہلے ولادت ان کے گھر ہوئی ان کے وہی بیٹے حضرت عبداللہ ابن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ جو جلیل القدر صحابی ہیں وہ کہا کرتے تھے کہ میں نے اپنی ماں کی کوکھ میں ہجرت کی اور بڑے فخر سے یہ بات کہا کرتے تھے ایک صحابیہ ام سلیم رضی اللہ تعالی عنہا کو جب نکاح کا پیغام بھیجا گیا تو انہوں نے اسلام لانے کی شرط پر نکاح کے پیغام کو قبول کیا اور یہی اسلام لانا ان کی مہر بنا ہم دیکھتے ہیں کہ ہجرت کا موقع ہو جان کی قربانی مال کی قربانی کا موقع ہو دعوت دین کا موقع ہو صحابیات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ایک اور صحابیہ حضرت ام عمارہ رضی اللہ تعالی عنہ نے جنگ احد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ احد میں جب ہر طرف سے دشمنوں نے ہمیں گھیر لیا تھا اور چند صحابہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھڑے تھے جب عمارہ کو میں دائیں بائیں ہر طرف سے حملے روکتے دیکھتا
خواتین کے اندر اس بات کی بڑی صلاحیت ہے کہ وہ اسلامی تحریک کو گھر گھر پہنچائیں جہاں بھی خواتین کے اندر کام ہوا ہے وہ بڑا کامیاب اور کارگر ثابت ہوا ہے کیونکہ وہ زیادہ حساس ہوتی ہے وہ ہر کام کو دل پر لے لیتی ہے اور بڑے جوش و جذبے سے کام کرتی ہیں ایک بار کوئی تحریک ان کے اندر جڑ پکڑ لے تو وہ اس آگ کو قیامت کی سی تیزی سے پورے معاشرے میں پھیلانے کی صلاحیت رکھتی ہیں آج کے دورے حاضر میں شاہین
باغ کی تحریک اس کی مثال ہے ملک میں این آر سی سی اے اے این پی آر جیسے کالے قانون کے خلاف ہماری بہنیں اٹھ کھڑی ہوئی ہیں جس عزم و حوصلے ولولے سے خواتین اس تحریک میں شریک ہیں وہ اپنی مثال آپ ہیں ایک نو مہینے کے بچے سے لے کر 90 سال کی خاتون بھی اس تحریک میں شریک ہیں ہماری بہنیں جس حوصلے اور ہمت سے میڈیا والوں کے سوالات
کے جوابات دیتی ہیں ان کی دلیری دیکھ کر سب حیرت زدہ ہیں اور ان کی قابلیت پر سب عش عش کررہے ہیں اور جس طرح وہ قربانیاں دے رہی ہیں اور ان کی قربانیوں کی وجہ سے ہی یہ تحریک پورے ہندوستان میں ہر جگہ چلائی جارہی ہے یہ تاریخ میں اپنی مثال آپ ہے آگے آنے والی قوم ان کی اس قربانی کو ہمیشہ یاد رکھے گی اللہ سے دعا ہے کہ وہ ان کی اس قربانیوں کو رائیگاں نہ کرے اور انہیں اس کا صلہ دے آمین. (یو این این)