صارفین پریشان ،محکمہ رولر ڈیولپمنٹ پر لاپرواہی کا الزام
افتخارجعفری/آکاش ملک
سرنکوٹ؍؍مرکزی سرکار کی معاونت سے چلائی جانے والی سکیم جس میں خطے افلاس سی نیچے زندگی گزر بسر کرنے والے بے گھر لوگوں کو دو کمروں پر مشتمل مکان کی تعمیر کیلئے سرکارایک لاکھ تیس ہزار روپے پی ایم اے وائی سکیم سے جبکہ بارہ ہزار روپے ایس بی ایم سکیم سے بیتاالخلا کی تعمیر اور سولا ہزار روپیے منریگا سکیم سے ملتے ہیں ۔اس برس بلاک سرنکوٹ سے ایک سو دس کے قریب فائلیں مکمل کر کے پونچھ بھیجی گئی اس طرح دس صارفین کی بینک اکائونٹ غلط پائے گئے جبکہ سو صارفین کے بینک کھاتوں میں پچاس پچاس ہزار روپے ڈال دیئے گئے۔ صارفین نے اپنے مکانات کی تعمیر شروع کر دی لیکن دوسری قسط آنے کا انتظار کرتے چھ ماہ کی طویل مدت گزر گئی ۔بلاک سرنکوٹ سرپنچ ایسو سیشن کے صدر وحید حسین شاہ نے اخبار کے نام جاری کردہ بیان میں کہا کہ چھ ماہ سے عوام انتظار میں ہیں کہ کب محکمہ کی نیند کھلے گی اور وہ دوسری قسط بینک کھاتوں میں ڈالیں گے تا کہ صارفین اپنے بال بچوں کو رہنے کیلئے چھت فراہم کروا سکیں ۔انھوں نے کہا کہ اسکے بعد ایک بریک سی لگ گئی ہے اب کچھ لوگوں نے کچے مکانات اکھیڑ دئیے ہیں کھلے آسمان تلے ٹینٹ لگا کر گزارا کر رہے ہیں جس دوران وام کو بے پناہ مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ انھوں نے کہا کے سیکڑوں صارفین کی فایلیں مکمل ہیں جنکے نام لسٹوں میں موجود ہیں لیکن محکمہ دیہی ترقی کی سست روی کے کارن کام ٹھپ پڑا ہے نہ تو عوام کے رہایشی ڈھانچے تیار ہوسکے اور نہ ہی مزید لوگ مستفید ہوئے۔ انھوں نے ڈپٹی کمیشنر پونچھ سے اپیل کی کی محکمہ پنچایت کو متحرک کریں تاکہ مرکزی سرکار کے تعاون سے چلائی جانے والیسکیم سے لوگ فایدہ اٹھا سکیں۔