صارفین نے اپنی گرہ سے رقم خرچ کرکے ایک کلو میٹر پائپ لگائیں ،محکمہ کیلئے صورتحال شرمناک
افتخارجعفری/آکاش ملک
سرنکوٹ؍؍پنچایت لوہرسنئی میں پینے والے پانی کی شدید قلت ،صارفین نے اپنی گرہ سے رقم خرچ کرکے ایک کلو میٹر پائپ لگائیں محکمہ صحت عامہ کی غفلت شعاری عوام کے لئے درد سر بنی ہوئی ہے پینے والے پانی کی قلت سے عام عوام پریشان ہیں سنئی لوئر سے ریٹائر ماسٹر چوہدری نثار حسین نے ذرائع ابلاغ نمائندگان کو دیئے گئے بیان میں کہا کہ ہمارے محلہ میں پینے والے پانی کی لائن سیاست کی نذر ہوگئی بارہا محکمہ صحت عامہ کے افسران اور اہلکاران کو گوش گزار کیا گیا لیکن کسی بھی شخص نے اس طرف توجہ دینا ہی گوارا نہیں کیا انہوں نے کہا کہ ہمارے محلہ کی طرف آنے والی پائپ کو سیاسی تناؤ کی کارن اکھاڑ پھینک دیا گیا ہے اس طرح محلہ کے بیس سے زیادہ گھروں کو پینے والے پانی کی شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے انہوں نے کہا کہ پانی کے بغیر انسان و حیوان کا زندہ رہنا ناممکن محکمہ صحت عامہ کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے آپ عوام نے اپنی گرہ سے رقومات خرچ کرکے ایک کلومیٹر قریب پائپ قیمتی خریدی ہے یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ محکمہ صحت عامہ کے لوگ کروڑوں روپے کا گھپلا کرنے میں مصروف ہیں مارچ شروع ہوتے ہی محکمہ کے لوگ اب فیک بل نکالنے میں لگ جائیں گے لیکن عوام کو مطابق ضرورت پائتی دینے یا پانی کی سپلائی پہنچانے میں محکمہ کے لوگوں کو قطعی کوئی دلچسپی نہیں ہے انہوں نے ایچ ڈی ایم سرنکوٹ سے مودبانہ اپیل کی کہ وہ آج خود سنی لوئر میں آکر معاینا کریں اور خریدی ہوئی پائپ آج اپنی آنکھوں سے دیکھیں ساتھ ہی انہوں نے اپیل کی کہ محکمہ کے لوگوں کو متحرک کیا جائے تاکہ عوام کو پینے والے پانی کی سپلائی یقینی بنائی جاسکے۔