ایسالگتاہے حکومت چاہتی ہے جتنے مرتے ہیں مرنے دو :غلام نبی آزاد
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍کانگریس نے دہلی میں حالیہ تشدد کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہاکہ اس کے لیڈروں کی اشتعال انگیز تقریروں کی وجہ سے یہ تشدد ہوا اور اس میں جان و مال کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے ا س لئے اس معاملہ پر پارلیمنٹ میں بحث ضروری ہے ۔راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں نامہ نگاروں سے کہا کہ اس مرکزی حکومت کا رویہ بہت مایوس کن رہا ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ جیسے حکومت چاہتی تھی کہ جتنے مرتے ہیں مرنے دو اور حکومت کی طرف سے فساد روکنے کے لئے کو ئی قدم نہیں اٹھایا جائے گا۔انہوں نے الزام لگایا کہ ان فساد کے پیچھے حکومت کا سیدھا ہاتھ رہا ہے ۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ مرکزی حکومت، مقامی انتظامیہ اور پولیس نے فساد روکنے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ جہاں آگ لگی تھی وہاں لگتی رہی اور مرکزی حکومت نے فساد روکنے کے لئے کچھ بھی نہیں کیا ہے ۔ اس سے واضح ہے کہ ان فسادات کے لئے مرکزی حکومت ذمہ دار ہے ۔لوک سبھا میں پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بھی پارلیمنٹ کے کمپلکس میں نامہ نگاروں سے کہاکہ راجدھانی میں بڑے پیمانہ پر اور سنگین تشدد ہوا جس کی وجہ سے حالات بہت خراب ہوئے ہیں۔ تشدد سے متاثرہ علاقوں سے ابھی بھی لاشیں برآمد کی جارہی ہیں۔ یہ فساد کس نے پھیلائے اور اس کے لئے ذمہ دار کون ہے ، اس بارے میں ایوان میں بحث ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو اس بار ے میں پارلیمنٹ میں اپنی بات رکھنی چاہئے ۔ پارٹی اس معاملہ پر ایوان میں بات کرنا چاہتی ہے لیکن حکومت کانگریس کی بات نہیں سن رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انہیں بولنے کا موقع نہیں دیا جارہا ہے ۔ بار بار ایوان کو ملتوی کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ کانگریس کی کیرالہ سے ایک رکن پارلیمنٹ کے ساتھ بدسلوکی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایوان میں ہی اس طرح کے واقعات ہورہے ہیں تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ باہر کیا حالت ہوگی۔