بینک بھرتی:اب انصاف ہوگا؟

0
0

جموں وکشمیربینک کابدنام زمانہ بھرتی عمل بلآخر1450اُمیدواروں کی اُمیدوں پہ پانی پھیرتے ہوئے پہلی مرتبہ حکومتی قینچی کاشکارہواہے،لیفٹیننٹ گورنرجی سی مرمونے انتظامی کونسل کے اجلاس میں کچھ اہم فیصلے لئے ہیں جن میں بجلی صارفین کیلئے ایمنسٹی اسکیم کیساتھ ساتھ جموں وکشمیربنک کے250پی او اور1200بینکنگ ایسوسیایٹس کی بھرتی کے عمل کو ختم کردیاگیاہے اور محکمہ فائنانس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جموں وکشمیربنک کو تین ماہ کے اندراندران اسامیوں کو شفاف طریقے سے پرکرنے کاعمل شروع کرے،بلاشبہ ختم کئے جانے والے بھرتی عمل میں شامل اُمیدوارسبھی کے سبھی کسی بیک ڈورانٹری کی تاک میں نہ ہونگے لیکن بینک کے بھرتی عمل کے سابقہ ریکارڈسے ظاہرہوتاہے کہ یہاں بھائی بھتیجاواداوررشوت خوری کاسلسلہ خوب چلتاہے،سیاسی اثررسوخ بھی جہاں خوب چلاہے،سابقہ ریاست کی پی ڈی پی ۔بھاجپا سرکارکے دورمیں توبیک ڈورانٹریوں کی انتہاہوگئی تھی،دونوں سیاسی جماعتوں سے قربت رکھنے والوں کی توچاندی ہوگئی،اُن کاتونصیب ہی پلٹ گیااوربلندیوں کوچھونے لگا،تاہم گورنرراج نافذہونے کے بعد ستیہ پال ملک کے وقت میں بنک کی بھرتی کے عمل پراُٹھنے والی اُنگلیاں جوش میں آئیں، بینک چیئرمین تک کوہٹایاگیا،اینٹی کورپشن بیورونے بیک ڈورانٹریوں کے تحقیقات شروع کی اور بڑے پیمانے پرگڑبڑیاں پائی گئیں،اب ایل جی نے اس بھرتی عمل کوختم کرتے ہوئے انصاف کے متلاشی اُمیدواروں کیلئے نئی راہیں ہموارکی ہیں اور اگرانتہائی شفاف اندازمیں یہ بھرتی عمل فاسٹ ٹریک پرمکمل ہوتاہے تویہ جموں وکشمیربینک کی81سالہ تاریخ میں پہلی شفاف بھرتی ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ ماضی میں جموں وکشمیربنک کے چھوٹے ملازم سے لیکرچیئرمین تک سیاسی اثررسوخ ہمیشہ مقدم رکھاگیااور عوام میں جموں وکشمیربینک کی بھرتی پرسے اعتماداُٹھ چکاہے،اب دیکھنایہ ہے کہ ایل جی جی سی مرمواس فاسٹ ٹریک بھرتی کو کس حد تک شفاف بناتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا