دہلی میں بھڑکے تشدد معاملے میں مداخلت کی اپیل پرسماعت آج

0
0

یواین آئی

نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ شمال مشرقی دہلی میں بھڑکے تشدد کے پیش نظر پولیس کارروائی اور سکیورٹی اقدامات کے لئے ہدایت مانگنے سے متعلق مداخلت کی اپیل پر بدھ کو سماعت کرے گا۔وکیل محمود پراچا نے بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد ،سابق سی آئی سی وجاہت حبیب اللہ اور شاہین باغ کے رہنے والے بہادر عباس نقوی کے ذریعہ دائر عرضی کا خصوصی طورپرذکر منگل کو جسٹس سنجے کشن کول اورجسٹس کے ایم جوزف کے سامنے کیاگیا۔وکیل امت ساہنی کے ذریعہ دائر زیر التوا رٹ پیٹیشن میں ہی اس مداخلت کی اپیل کو داخل کیاگیا ہے جس میں شاہین باغ کے مظاہرے کی وجہ سے سڑک ناکہ بندی کھولنے کا مطالبہ کیاگیاہے ۔عرضی گزاروں کے مطابق،گزشتہ پیر کو جو تشدد بھڑکا،وہ بی جے پی لیڈر کپِل مشرا کے ذریعہ دئے گئے اشتعال انگریز بیانوں کا نتیجہ تھا۔الزام ہے کہ اترپردیش کے آس پاس کے گاؤں سے غیر سماجی عناصر بسوں اور ٹرکوں میں بھر کر دہلی میں گھس آئے ہیں اور دہلی کے لوگوں اور پرامن مظاہرین پر حملہ کررہے ہیں۔یہ الزام لگایا گیا ہے کہ پولیس حملے میں زخمی ہوئے لوگوں کے زریعہ درج کی گئی شکایتوں پر کارروائی کرنے میں ناکام رہی۔مداخلت کی اپیل میں پولیس کوان شکایتوں پر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیاگیاہے ،جو 23فروری کی شام کو شروع ہوئے حملوں کے سلسلے میں درج کرائی گئی ہے اور جو 24فروری کے پورے دن میں بڑھی ہیں۔مداخلت کی اپیل میں دہلی کے شاہین باغ اور دیگر مقامات پر خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے سکیورٹی مہیا کئے جانے کی ہدایت بھی دئے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی کے موج پور -بابرپور -جعفرآباد علاقوں میں بھڑکے تشدد میں ایک پولیس اہلکار اور چار شہریوں کی موت ہوگئی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا