یواین آئی
نئی دہلی؍؍ دہلی میں دو دن سے جاری تشدد کے واقعات کے پیش نظر مرکزی حکومت نے منگل کے روزاعلی سطحی ہنگامی میٹنگ طلب کی اور حالات کا مکمل جائزہ لیا اور امن بحال کرنے کے لئے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا۔وزیر داخلہ امت شاہ نے آج نارتھ بلاک میں ہنگامی میٹنگ طلب کی جس میں دہلی کے لیفٹننٹ گورنر انل بیجل اور وزیر اعلی اروند کیجریوال شامل ہوئے ۔ اس میں دہلی اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر رام ویر سنگھ ودھوڑی، شمال مشرقی دہلی سے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری، کانگریس لیڈر سبھاش چوپڑا، دہلی پولیس کمشنر انمول پٹنائک اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے لیڈر موجود تھے ۔مسٹر کیجریوال نے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں اس میٹنگ کو اچھا قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی چاہتا ہے کہ دارالحکومت میں تشدد کا خاتمہ ہو۔ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام سیاسی جماعتیں دہلی میں امن و امان بحال کرنے میں تعاون کریں۔واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی میں گزشتہ دو دن سے جاری تشدد میں پولیس ہیڈ کانسٹیبل رتن لال سمیت سات افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے ۔ شاہدرا کے ڈی سی پی امت شرما شدید طورپر زخمی ہوئے ہیں اور وہ آئی پی ایکسٹینشن واقع میکس اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ ان کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے ۔تشدد میں بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں اور املاک کو بھی نقصان پہنچایاگیاہے ۔فسادیوں سے نمٹنے کے لئے کیافوج کو بلانے کی درخواست کی گئی ہے ،مسٹر کیجریوال نے کہاکہ اگر اس کی ضرورت پڑے گی تو اس پر ضرور غور کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ فی الحال پولیس کارروائی کررہی ہے ۔مسٹر شاہ کے ساتھ میٹنگ میں یہ یقین دہائی کی گئی ہے کہ بڑی تعداد میں متاثرہ علاقوں میں پولیس فورس تعینات کی جائے گی۔اس سے پہلے مسٹر کیجریوال نے شمال مشرقی دہلی اور دیگر متاثرہ علاقوں کے ارکان اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔میٹنگ کے بعد انہوں نے پولیس فورس مناسب تعداد میں نہ ہونے اور تشدد پھیلانے کے لئے سرحدی ریاستوں سے فسادیوں کے آنے کی بات کہی تھی۔