برفانی تودے کی زد میں آکر دفن ہونے والا طالب علم ہنوز لاپتہ

0
0

یواین آئی

سرینگر؍؍شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں قریب دو ہفتے قبل ایک بھاری بھر کم برفانی تودے کی زد میں آکر زندہ دفن ہونے والے طالب علم کا ہنوز کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔بتادیں کہ بانڈی پورہ کے گریز علاقے میں 15 فروری کو امتحان میں شرکت کرنے کے بعد تلیل کے تین طلبا جاوید احمد لون، علی محمد اور عارف حسین گھر واپس لوٹ رہے تھے کہ چک نالہ کے قریب وہ ایک بھاری بھر کم برفانی تودے کی زد میں آگئے تاہم عارف حسین اور علی محمد کو اسی دن ملبے سے نکال کر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن جاوید احمد ہنوز تودے کے ہی نیچے دبا ہوا ہے۔ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ جاوید احمد لون کے لئے مختلف ایجنسیاں بشمول مقامی لوگ، پولیس اور سٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی طرف سے بڑے پیمانے پر بچاؤ کارروائیاں جاری ہیں لیکن فی الوقت ان کی محنت نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماہرین کی ایک نئی ٹیم کو بانڈی پورہ بھیجا گیا ہے جو وہاں موجود ماہرین کی برفانی تودے کے نیچے دبے طلاب علم کی تلاش میں مدد کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جاوید کی تلاش کے لئے سراغ رساں کتوں کو بھی کام پر لگایا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ سرحدی قصبہ گریز کا ضلع صدر مقام بانڈی پورہ سے گزشتہ ایک ماہ سے سڑک پر برف جمع ہونے کے باعث رابطہ منقطع ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا