انتظامیہ کی ملی بھگت،محکمہ مال کی زمین پٹواری کے نام اندراج
لازوال ڈیسک
ٹھاٹھری ؍؍ ٹھاٹھری میں انتظامیہ کی لاپرواہی سے محکمہ مال پر عوام نے قبضہ کر کے اپنے اپنے مکانات تعمیر کئے ہیں جس سے محکمہ مال کی زمیں روز بہ روز عوام کے قبضے میں آرہی ہے اب تو محکمہ مال کی زمین لوگوں کے نام اندراج بھی کردی گئی ہے ۔حق جانکاری ایکٹ کے تحت جانکاری نکالنے بعد یہ بھی معلوم ہوا کہ ٹھاٹھری میں عرصہ 35 سال سے محکمہ جنگلات کی جانب سے ایک بڑی تعداد میں درخت لگا کر نرسری کی شکل دی گئی تھی اور 35 سال پیڑ اور تار لگائی گئی تھی اب اس کا بھی کوئی نشان تک نہیں ہے ۔وارڈ نمبر ایک کی دوری پر یہ محکمہ مال کی زمین ہے لیکن اب اس میں بھی کچھ رقبہ ایک پٹواری نے اپنے نام اندراج کی ہے ۔جانکاری نکالنے کے بعد تمام کاغذات پر بھی یہ پایا کہ حلقہ کے پٹواری بنامی لیاقت علی نے یہ تین کنال اپنے نام کردی ہے لیکن اعلیٰ انتظامیہ کی اس پر کوئی بھی نظر ثانی نہیں کی ہے۔ اس کے علاوہ کافی مقامات پر زمین کو جابرانہ قبضہ کرنے کے بعد چند لوگوں کے اندراج میں کر دیا گیا ہے اور آج بھی محکمہ مال کی زمین پر پرائیویٹ اسکول کھولے گئے ہیں جن پر آج تک کوئی بھی انتظامیہ نے معاملہ درج کرنے کی تکلیف نہیں اٹھائی ہے ۔جانکاری سے کافی معلام ہوا کہ نہ جانے کتنے کنال کا رقبہ سرکاری ہونے کے باوجود عوام کے اندراج میں کر دیا گیا ہے ۔جب عوام تک یہ بات آئی تو انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر فوری طور کوئی عمل کیا جائے اور اس ممکمہ مال پر اندراج کا ناجائز طریقہ اختیار میں لیاجارہا ہے جس کی کاروائی ہونا لازمی ہے ۔2017 میں ایک سرکار کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ سفید رقبہ کی انٹری رد کی جائے لیکن اس کے بعد اس پر زیادتی پائی کرکے اور رقبہ کی اندراج کرکے پرانی تاریخ میں اندراج کیا گیا ۔ٹھاٹھری سے تعلق رکھنے والے مدثر بٹ ولد محمد شفع بٹ ساکنہ نئی بستی وارڈ نمبر ایک نے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹھاٹھری کے رینیو کی اس حالت پر بات کی ہے کہ یہاں پر عوام کے ساتھ ساتھ ملازم اور پٹواری بھی اس زمین کا حصہ بن چکے ہیں جو بلکل محکمہ مال کی زمین ہے انہوں نے کافی کاغذات کا جمع کرکے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو اعلیٰ سطح پر ابھارنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کا حق عوام تک ہی رہے ۔اب دیکھنا یہ۔ ہوگا کہ اس پر کیا عمل کیا جاتا ہے یا انتظامیہ خاموشی اختیار کرے گی۔