’کیا کشمیر کی وجہ سے مجھے بھارت میں داخلہ نہیں ملا؟‘

0
0

برطانوی رکن پارلیمان ڈیبی ابراہمس پاکستان کا دورہ کریں گی
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍برطانوی رکن پارلیمان ڈیبی ابراہمس نے حکومت ہند کی جانب سے ان کا’ای۔ویزا‘خارج کرنے پر کئی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ’کیا کشمیر کی وجہ سے اُنہیں بھارت میں داخلے کی اجازت نہیں ملی‘ ۔انہوں نے حکومت ہندسے پوچھا ہے کہ ویزا جاری کرنے کے بعد اسے منسوخ کیوں کر دیا گیا؟۔کشمیر نیوز سروس (کے این ایس ) مانیٹر نگ ڈیسک کے مطابق برطانوی رکن پارلیمان ڈیبی ابراہمس نے حکومت ہند کی جانب سے ان کا’ای۔ویزا‘خارج کرنے پر کئی سوالات اٹھائے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کی لیبر پارٹی سے منسلک ڈیبی ابراہمز کو بھارت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی تھی اور انہیں پیر کے روز دہلی ائیرپورٹ سے اپنے ملک واپس روانہ کیا گیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیبی ابراہمس نے ٹویٹر پر حکومت ہند سے سوال کیا ہے کہ کیا انہیں واپس بھیجے جانے کا فیصلہ جموں و کشمیر سے متعلق بھارت کی پالیسی پر ان کی تنقید کے سبب کیا گیا تھا؟‘۔یاد رہے کہ دہلی ائیرپورٹ پر پہنچنے کے بعد دوسرے روز انہیں واپس ابوظہبی روانہ کر دیا گیاتھا۔ ڈیبی ابراہمس نے بھارتی حکومت سے پوچھا ہے کہ ویزا جاری کرنے کے بعد اسے منسوخ کیوں کر دیا گیا۔ ڈیبی ابراہمس نے یہ بھی جاننا چاہا کہ انہیں آمد پر ویزا کیوں نہیں دیا گیا۔اگرچہ ڈیبی ابراہمس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس درست ویزا تھا اور ان کو اکتوبر2019میں ای۔ویزا جاری کیا گیا تھا جس کی مدت اکتوبر2020تک ہے۔ڈیبی ابراہمس،’آل پارٹی پارلیمنٹری گروپ فار کشمیر اِن برٹین‘کی سربراہ بھی ہیں ۔وہ رواں ہفتے کے آخر میں اسلام آباد اور پاکستانی زیر انتظام کشمیر کا دورہ کریں گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں ڈیبی ابراہمس نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے دورے کیلئے کوششوں کے سلسلے میں لندن میں قائم بھارتی ہائی کمیشن سے اکتوبر سے رابطے میں تھیں لیکن کامیاب نہ ہو پائیں۔گزشتہ برس ڈیبی ابراہمس نے برطانوی وزیر خارجہ کو لکھا تھا کہ پارلیمانی گروپ کو شدید خدشات ہیں کہ کشمیرکی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا گیا ہے جو جموں و کشمیر کے لوگوں کے اعتماد کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔ایک ٹویٹ میں انہوں نے بتایا کہ دہلی ایئر پورٹ پر امیگریشن حکام ان کے ساتھ انتہائی بدتمیزی کے ساتھ پیش آئے اور انہیں بتایا گیا کہ ویزا منسوخ ہونے کی وجہ سے انہیں ڈی پورٹ کیا جارہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ برطانوی رکن پارلیمنٹ کو آگاہ کردیا گیا تھا کہ ان کا ویزا منسوخ کردیا گیا ہے اور وہ یہ جاننے کے باوجود دہلی پہنچ گئی تھیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا