بنکروں کی تعمیر بھی سْست روی کا شکار، ضلع انتظامیہ خاموش
عمرارشدملک
پونچھ : جموں کشمیر کے ضلع پونچھ میں زمین کا ایک بڑا حصہ یعنی 60 فیصد حصہ ایل او سی پر مشتعل ہے لیکن بھارت پاک افواج کی گولہ بھاری کے دوران ان علاقوں کے لوگ ڈر کے خوف میں بے بس زندگی گزارنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ ضلع پونچھ کی سب ڈویزن مینڈھر کی تین بلاک مینڈھر، منکوٹ اور بالاکوٹ 100 فیصد سرحد پر مشتعل ہے اس کے علاوہ پونچھ تحصیل اور منڈی تحصیل کی 4 بلاک منڈی، ساتھرہ، ننگالی صاحب اور پونچھ حویلی 90 فیصد سرحد کے قریب آباد ہے۔ حکومت ضلع پونچھ کے سرحدی علاقوں کے لوگوں کے لئے تو بڑے بڑے دعوے کرتی ہے لیکن زمینی سطح پر حالات کچھ مختلف ہیں کیونکہ ہمیشہ گولہ بھاری کے دوران سب سے زیادہ متاثر سرحدی علاقوں کے لوگ ہوتے ہیں لیکن پھر بھی ان کی طرف کوئی توجہ نہیں ہے۔ روزمرہ کی ضروریات ہو یا پھر جان بچانے کے لئے بنکروں کی تعمیر ہو ہر سطح پر ضلع انتظامیہ سْست ہے۔ بنکروں کی تعمیر کی بات کرے تو مرکزی حکومت نے فنڈز ریلیز کر دئے تھے تاکہ بغیر پریشانی کے بنکروں کی تعمیر مکمل ہوسکے لیکن ابھی تک ضلع پونچھ کے سرحدی علاقوں میں 500 بنکر بھی مکمل نہیں ہیں۔ اس میں نگران محکمہ دیہی ترقی ہے جس وجہ سے بنکروں کی تعمیر سست روی کا شکار ہے ہلکہ دیگر کاموں میں محکمہ دیہی ترقی پیش پیش رہتا ہے لیکن بنکروں کی تعمیر میں سستی اور مکمل ہونے بنکروں میں ٹیکنکل خرابی پیش پیش ہے کیونکہ بنکروں میں پانی جمع ہو رہا ہے جس کا نکالنے کا کوئی راستہ بھی نہیں ہے۔ ان سب باتوں میں ایک بات واضح ہے کہ ضلع انتظامیہ پونچھ ہر سطح پر ناکام ہے کیونکہ بلاک سطح پر سرحدی علاقوں میں بنکروں کی تعمیر کج نگرانی ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ کو کرنی ہے لیکن زمینی سطح پر 80 فیصد بنکروں جو دوسروں کے بھروسے چھوڑ کر رکھا گیا ہے جس وجہ سے بی ڈی اوز بھی موقع پر کام چیک کرنے نہیں جاتے اور ان سب میں سرحدی لوگ مشکلات اور پریشانی میں بے بسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔