فاروق عبداللہ نے کشمیر میں جمہوری اقدار کی آبیاری کی ہے پھر ان کی نظر بندی کیوں

0
0

امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں جھوٹا بیان دے کر پارلیمنٹ کاوقار مجروح کیا: کاشف رضا صدیقی
ایم ندیم احسن

جمشیدپور؍؍مرکزی حکومت جھوٹ فریب جملہ بازی اور مذہبی منافرت کی کشتی پر سوار ہے اور اس طرح یکے بعد دیگرے جھوٹ کہ شگوفے کھلاتی ہے کہ پوری دنیا حیران رہ جاتی ہے شیر کشمیر شیخ عبداللہ کے صاحبزادے سابق وزیراعلی جموں وکشمیر فاروق عبداللہ کو حکومت ہند نے 5 اگست2019 کو گرفتار کر لیا تھا لیکن جب پارلیامینٹ میں اس کے لیے آواز اٹھائی گی تو وزیر داخطلہ نے دروغ گویی کے تمام ریکارڈ کو توڑتے ہوئے آئین ہند کو تحفظ دلانے کے مندر "پارلیمنٹ” میں کہا کہ فاروق عبداللہ گرفتار نہیں کئے گئے اگر وہ پارلیامنٹ میں نہیں آتے تو انہیں پستول کی کی نوک پر نہیں لایا جاسکتا اور یہ جھوٹ پوری دنیا میں سال کا سب سے بڑا جھوٹ ثابت ہوگیا آج تک فاروق عبداللہ قید ہیں جھارکھنڈ کے مشہور انقلابی لیڈر اور بہوجن کرانتی مورچہ کے ریاست جھارکھنڈ انچارج کاشف رضا صدیقی نے بتایا کہ ایسے اقدامات جمہوریت کے لیے سم قاتل ہیں انہوں نے کہا کہ دیگر دو وزرائ￿ اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی انہی تاریخوں میں بغیر جائز وجہ گرفتار کیا گیا تھا فاروق عبداللہ کو اس قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے جس میں بغیر مقدمہ درج کیے چھ مہینے تک پابند سلاسل رکھا جاسکتا ہے کاشف صدیقی نے کہا کہ باقی دونوں وزرائے اعلیٰ کو احتیاطی طور پر ایسیے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے جس میں زیادہ سے زیادہ چھ مہینے تک قید میں رکھنے کی گنجائش ہے لیکن لیکن مقررہ مدت کے گزر جانے کے بعد بجائے اسکے کہ انھیں رہا کیا جاتا این این اے ان نے قید میں توسیع کردی جو صرف سیاسی انتقامی کارروائی کی محرک کہی جاسکتی ہے اور آئین کا یکسر غلط استعمال بھی صدیقی نے کہا کہ ایم این اے دفہ کیے اطلاق سے متعلق جو وجوہات حکومت ہند نے بتایا ہے وہ بے حد ارے یار مضحقہ عمر عبداللہ کے بارے میں یہ کہنا کہ وہ عوام میں بے حد ہردلعزیز ہیں اور جب وہ سیاست یوفر پوری آب و تاب سے چمک رہے تھے تو تو ان کے کہنے پر پر بڑی تعداد میں لوگ انتخاب میں حصہ لیا کرتے تھے آگئے تھے عمرعبداللہ اللہ حکومت کی پالیسیوں کی مخالفت کرتے ہیں کاشف رضا صدیقی نے کہا کہ کہ کسی رہنما کی اپیل پر پر رائے دہندگان بڑی تعداد میں اپنی راج کا استعمال کرتے ہیں کوئی سے جمہوریت کو کو مضبوطی ملتی ہے ہے اور یہ یہ وطن پرستی کے زمرے میں آتا ہے پھر اسے سے وطن مخالف سمجھتے ہوئے سزا کا حقدار فنا کر کر شاید دنیا میں نیا ریکارڈ بنانے کی منشا ہے بھارت سرکار کی جو عیدی علم اور رانا ثنائ￿ ریکارڈ بنانے کا دعوی کرتی رہتی ہے کاشف سی ڈی پی نے کہا کہا کہ حکومت ہند دھند اس بات کا ہمیشہ دعوی کرتی رہی ہے کہ کشمیر کے لوگ انتخاب میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اس کا مطلب ہے مجھے پسند اور ہندوستان کے ساتھ رہنے والی پاکستان مخالف شہری ہیں ہیں اور عمر عبداللہ کی کاوشوں سے را زندگی فیصد میں اضافہ ہوتا ہے تو یہ بے حد خوش آئند ہے اور ایسا کرنے والے تعریف و توثیق اور انعامات کے حقدار ہوتے ہیں لیکن یہ کیسا ملک ہے اور کیسی حکومت کا یہاں کی جو ملک کی بہتری اور ترقی کے لیے کام کرنے والوں کو پابند سلاسل کر دیتی ہے انہوں نے کہا کہ جہاں تک حکومت کی پالیسی کی مخالفت کرنے کا سوال ہے تو سرکاری پالیسی کی مخالفت دنیا کی کسی بھی جمہوری ملک میں غیر آئینی اور غیر قانونی نہیں یہ جمہوری حق ہے اور اس حقوق کے ستعمال سے ہمیشہ بہتری کی صورت پیدا ہوتی ہے کاشف نے کہا ہندوستان کے تمام امن پسندوں کو حکومت کی ظالمانہ کاروائی کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے اور عالمی رائے عامہ بیدار کرنی چاہیے انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے تمام تر دعو ؤں کے برعکس نہ تو جموں کشمیر میں اب تک روزگار میں ذرائع کے مواقع پیدا کرپائی ہے نہ کوئی کل کارخانہ کھولہ جا رہا ہے نہ ذریعہ معاش کے نئے ذرائع تلاش کیے گئے ہیں اور نا عام دنوں کی طرح طرح عالی مکمل طور سے عام پٹری پر لانے کے کارگر اقدام کیے گئے ہیں اور نہ ہی تعلیم کے حصول کے لیے پر سکون ماحول مہیا کرانے میں حکومت کامیاب ہوسکی ہے تمام تر شعبہ ہا? زندگی آخری حد تک دشوار ہوگئی ہے ایسے میں حکومت کو چاہیے کہ وہ جملہ بازی اور مذہبی منافرتاور سیاسی انتقامی کاروائی کو پس پشت ڈال کر کشمیر میں عام حالات کو پٹری پر لانے کے لئے تیزی سے موثر کارروائی کی جائے تاکہ زندگی پوری آب و تاب سے سکون اور ترقی کی طرف گامزن ہوسکے ملک کی ترقی کا تقاضا بھی یہی ہے ہے اور وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا