ترانہ:- آوازِ جرس

0
0

 

 

 

ہم ظلم پہ ہر دور میں یلغار کریں گے
ہم کفر کو ایمان سے مسمار کریں گے

دشمن ہو نہتّا تو اُسے چھوڑ دیا ہے
اسلاف نے کچھ ایسا یہاں کام کیا ہے
تاریخ نے شیروں کا ہمیں نام دیا ہے
ہم شیر ہیں شیروں کی طرح وار کریں گے
ہم? ظلم پہ ہر دور میں یلغار کریں گے

نفرت ہوئی مالی کو گلابوں سے چمن کے
نفرت ہوئی رنگین نظاروں سے چمن کے
لیکن ہے محبت اُسے کانٹوں سے چمن کے
مالی کی ہر اُس بات کا انکار کریں گے
ہم? ظلم پہ ہر دور میں یلغار کریں گے

ہم پھول ہیں رستے سے ہٹاؤ نہ ہمیں تم
بندوق کی گولی سے ڈراؤ نہ ہمیں تم
فوجوں کے تشدد سے ستاؤ نہ ہمیں تم
میدان میں ہمت ہی کو ہتھیار کریں گے
ہم? ظلم پہ ہر دور میں یلغار کریں گے

ہیں امن کے طالبؔ ہمیں بزدل نہ سمجھنا
طوفان بلاخیز ہے ساحل نہ سمجھنا
ہم اہلِ قلم ہیں ہمیں غافل نہ سمجھنا
اشعار سے حق بات کا اظہار کریں گے
ہم ظلم پہ ہر دور میں یلغار کریں گے

ایڈوکیٹ متین طالبؔ
9689342534

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا