شاہ فیصل پر پی ایس اے کے اطلاق کا کوئی جواز نہیں: حسنین مسعودی

0
0

مقصد انہیں سیاسی منظر نامے سے دور کرکے نئے لوگوں کو سامنے لانا ہے
یواین آئی

سرینگر؍؍نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر و رکن پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے سابق آئی اے ایس افسر اور جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر شاہ فیصل پر پی ایس اے کے اطلاق کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ موصوف نے کبھی کوئی ایسی بات نہیں کی جو اس پر پی ایس اے عائد کرنے کا جواز بنتی۔انہوں نے کہا کہ وادی میں علاقائی جماعتوں کے سینئر سیاسی لیڈروں پر پی ایس اے لگانے کا مقصد انہیں سیاسی منظر نامے سے دور کرکے نئے لوگوں کو سامنے لانا ہے۔موصوف رکن پارلیمان نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ شاہ فیصل پر پی ایس اے کے اطلاق کا کوئی جواز ہی نہیں تھا۔انہوں نے کہا: ‘شاہ فیصل پر پی ایس اے لگایا گیا، اس کا کوئی جواز ہی نہیں، کیا انہوں نے کبھی ایسی کوئی بات کی ہے جس سے اس کا جواز بنتا؟ جس بات سے سیکورٹی نظام یا امن وقانون کو کوئی خطرہ پیدا ہوا ہو؟ کیا انہوں نے کبھی لوگوں کو تشدد پر اکسایا؟’۔حسنین مسعودی نے کہا کہ سینئر لیڈروں پر پی ایس اے لگانے کا مقصد انہیں سیاسی منظر نامے سے دور کرنا اور نئے لوگوں کو سامنے لانا ہے۔ان کا کہنا تھا: ‘جن لوگوں پر پی ایس اے لگایا جارہا ہے ان کے بارے میں سب کو معلوم ہے کہ وہ چنائو عمل کا حصہ رہے ہیں، علاحدگی کے ساتھ ان کا دور دور کا بھی کوئی واسطہ نہیں ہے، بار بار انہوں نے اپنا بھروسہ جتایا ہے لیکن جن پر پی ایس اے لگایا جاتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ نئے لوگوں کو سامنے لایا جارہا ہے اور ان کو سیاسی منظر نامے سے دور کیا جارہا ہے’۔قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر میں یونین ٹریٹری انتظامیہ نے سابق آئی اے ایس افسر ڈاکٹر شاہ فیصل پر بھی پی ایس اے عائد کردیا ہے۔ شاہ فیصل وادی سے تعلق رکھنے والے آٹھویں سیاسی لیڈر ہیں جن پر پی ایس اے کا اطلاق کیا گیا ہے۔ یونین ٹریٹری انتظامیہ نے 6 فروری کو علاقائی جماعتوں کے لیڈران پر پی ایس اے عائد کرنا شروع کردیا۔ 6 فروری کو سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ و محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور پی ڈی پی لیڈر سرتاج مدنی پر پی ایس اے کا اطلاق کیا تھا۔ پھر 8 فروری کو پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) لیڈر اور سابق وزیر نعیم اختر پر (پی ایس اے) عائد کیا گیا اور انہیں سری نگر کے گپکار روڑ پر واقع ‘ایم فائیو ہٹ’ میں نظربند رکھا گیا۔ چند روز قبل نیشنل کانفرنس لیڈر اور شمالی کشمیر سے رکن پارلیمان محمد اکبر لون کے بیٹے ہلال لون پر بھی پی ایس اے عائد کیا گیا۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا