مسلم طلباء کے ذریعہ سنسکرت کے شلوک کا پڑھا جانا فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی علامت:معراج عالم

0
0

لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍معراج عالم نے آج بتایا کہعابد سید نامی شخص گجرات کے بڑودہ کے یکوتپور علاقے میں واقع ایم ای ایس بوائز ہاء اسکول میں1998سے بطور سنسکرت کے استاد اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔مذکورہ اسکول میں مسلم طلباء  اکثریت میں ہیں۔اس اسکول کی خاص بات یہ ہیکہ یہاں روزآنہ صبح میں طلباء سنسکرت کے شلوک پڑھتے ہیں۔عابد سید سنسکرت میں ایم اے ہیں اور سردار پٹیل یونیورسٹی سیانگریزی کی تعلیم حاصل کی ہے۔مسٹر سید کے مطابق علم کے حصول کیلئے کبھی بھی مذہب یاعقیدہ رکاوٹ نہیں بن سکتا۔موصوف کے مطابق ہندو مذہب کے ماننے والوں کو بھی عربی اور دیگر علوم سیکھنا چاہئے۔سید اپنے شاگردوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ نوجوان اخلاقیات کی تعلیم پر توجہ دیتے ہوئے سنسکرت سے مستفیض ہوں۔معراج عالم نے مزید بتایا کہدوسری دلچسپ بات رمضان خان سے متعلق ہے۔رمضان خان بی ایچ یو کے پروفیسر فیروز خان کے والد محترم ہیں۔آپ کو بھجن گانے کا شوق یے۔آج کل ہی میں رمضان خان نے ایک آرتی پروگرام میں حصہ لیا۔رمضان خان نے راجستھان کے شری رام دیو گئو شالا,چیتنیا دھام میں ہارمونیم لیکر مذہبی گیت گائے۔رمضان خان نے سنسکرت میں تعلیم حاصل کی اور شاستری کہلاتے ہیں۔آپ مذہبی گیت لکھتے ہیں اور گئو سیوا کرتے ہیں۔ان کے گیت رام,کرشن,شیو اور دیگر دیوی دیوتائوں کیلئے وقف ہیں۔انہیں سب کاموں کے ساتھ ساتھ آپ نماز کی بھی پابندی کرتے ہیں۔ہندو مذہب کے ماننے والے رمضان خان کے گانوں میں دلچسپی لیتے ہیں اور ان سے بہت متاثر رہتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا