جموں میں آگ بجھانے کے دوران عمارت منہدم

0
0

3 فائر مین جاں بحق اور 8 دیگر زخمی
لیفٹیننٹ گورنر نے افسوس کا اظہار ؛ڈی جی پی فائیر اینڈ ایمرجنسی سروسز نے لیفٹیننٹ گورنر کو واردات کی تفاصیل کے بارے میں جانکاری دی
بشیراحمد/نریندرسنگھ

جموں؍؍جموں وکشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے تالاب تلو علاقہ میں بدھ کے روز اس وقت محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے تین اہلکار ہلاک اور 8 دیگر زخمی ہوگئے جب ایک تین منزلہ عمارت میں لگی بھیناک آگ بجھانے کے دوران مذکورہ عمارت زمین بوس ہوگئی۔لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو نے آج جموں کے تالاب تلو علاقے میں آگ کی واردات میںفائیر مین کی ہلاکت پر گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ تالاب تلو کے گول پلی میں واقع ایک تین منزلہ عمارت جس کی پہلی منزل میں لکڑی کا کارخانہ تھا، میں بدھ کی علی الصبح قریب پونے پانچ بجے آگ لگی اور محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکاروں نے جب آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی تو عمارت اچانک زمین بوس ہوئی اور محکمہ کے کئی اہلکاروں سمیت قریب ایک درجن افراد اس کی زد میں آگئے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر پولیس، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور سٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) نے فوری طور پر بچائو کارروائی شروع کرکے عمارت کے ملبے تلے پھنسے افراد کو نکالنا شروع کردیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بچائو کارروائی کے دوران 6 عام شہریوں اور محکمہ فائر کنٹرول کے دو اہلکاروں کو ملبے سے نکال کر فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج ومعالجہ شروع کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملبے سے نکالے گئے شہریوں اور اہلکاروں کو جھلسنے کے زخم بھی لگے ہیں اور ہسپتال میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ان کا بہتر علاج یقینی بنارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ عمارت کے ملبے تلے دب کر مرجانے والے محکمہ فائر کنٹرول کے تین اہلکاروں کی شناخت ومل کمار رینہ، رتن کمار چند اور محمد اسلم کے طور پر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمارت کے گر جانے کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ اس کے اندر رکھے گئے گیس سلینڈر زوردار دھماکوں کے ساتھ پھٹ گئے۔ صوبائی کمشنر جموں سنجیو ورما نے جائے واردات پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ آگ لگنے کے بعد زمین بوس ہونے والی عمارت کافی پرانی تھی۔ ان کا کہنا تھا: ‘فوری طور پر آگ لگنے کی وجہ معلوم نہ ہوسکی لیکن یہ ایک پرانی عمارت تھی۔ ہمارے فائر بریگیڈز سے وابستہ اہلکاروں نے آگ بجھانے کے دوران نہ صرف شہادت دی بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ آگ نہ پھیلے’۔ صوبائی کمشنر نے کہا کہ بچائو کارروائی کی سول و پولیس کے سینئر افسروں نے بذات خود نگرانی کی۔ انہوں نے کہا: ‘آج یہاں بہت ہی دردناک حادثہ پیش آیا۔ تین منزلہ عمارت میں آگ لگی اور آگ پر قابو پانے کے دوران عمارت گر آئی۔ اس کے زد میں آنے والے اہلکاروں و شہریوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ سینئر سول و پولیس افسروں نے بچائو آپریشن کی نگرانی کی۔ بچائو کارروائی میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف نے بھی حصہ لیا’۔ جائے حادثہ پر پہنچنے والے محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ایک سینئر افسر نے کہا: ‘چار اور پانچ بجے کے بیچ جوں ہی عمارت سے آگ نمودار ہوئی تو فائر ٹینڈرز کو جائے واردات پر بھیجا گیا۔ اگرچہ آگ پر قابو پالیا گیا لیکن عمارت گر آئی۔ عمارت کی زد میں فائر بریگیڈز کے اہلکار اور کچھ شہری بھی آئے۔ فائر فائٹنگ اہلکاروں کے علاوہ مقامی پولیس، ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف نے بچائو کارروائی میں حصہ لیا’۔ ایک مقامی شہری نے بتایا کہ تین منزلہ عمارت آگ پر قابو پانے کے دوران گر آئی۔ انہوں نے کہا: ‘علی الصبح پانچ بجے ہم نے دیکھا کہ عمارت سے کافی دھواں خارج ہورہا تھا۔ کئی ہی منٹ بعد عمارت سے آگ کے شعلے نمودار ہوئے۔ اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈز کی چار پانچ گاڑیوں آگ بجھانے کے لئے پہنچی۔ جب انہوں نے آگ بجھانا شروع کردیا تو عمارت زمین بوس ہوگئی اور فائر بریگیڈز کے کئی اہلکار اس کی زد میں آگئے’۔این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم جس کو پنجاب کے پٹھانکوٹ سے جموں بلایا گیا، میں شامل ایک اہلکار نے بتایا: ‘صبح چھ بجے کے آس پاس ہمیں فون کیا گیا۔ ہمیں یہاں پہنچنے میں دو سے ڈھائی گھنٹے لگے۔ ہم پٹھانکوٹ سے آگے ایک جگہ پر تھے۔ ملبے تلے سات لوگ پھنسے ہوئے تھے۔ ہمارے آنے سے قبل چار لوگوں کو نکالا جاچکا تھا۔ ہمارے آنے کے بعد ملبے تلے سے تین لاشیں نکالی گئیں’۔دریں اثنا پولیس ذرائع نے بتایا کہ بھیانک آگ اور عمارت گر آنے کے اس واقعہ کی نسبت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو نے آج جموں کے تالاب تلو علاقے میں آگ کی واردات میںفائیر مین کی ہلاکت پر گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ اپنے ایک تعزیتی پیغام میںلیفٹیننٹ گورنر نے فوت شدہ افراد کے ارواح کیلئے ابدی سکون کی دعا کی اور متاثرہ کنبے کے اس غمزدہ اور صدمے کے موقعے پر ہمت اور حوصلہ قائم رکھنے کی تلقین کی ۔ انہوں نے متعلقہ انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اس واردات میں زخمی ہوئے افراد کیلئے بہتر طبی خدمات فراہم کریں ۔لیفٹیننٹ گورنر نے آگ بجھانے والے عملے کی بہادری کی تعریف کی اور کہا کہ یہ لوگ ہمیشہ مشکل حالات میں لوگوں کی جان بچانے کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتے ہیں ۔دریں اثنا ڈی جی پی جیل خانہ جات اور فائیر اینڈ ایمر جنسی سروسز وی کے سنگھ نے لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کے دوران اس واردات کی تفاصیل کے بارے میں جانکاری دی ۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کو زخمی فائیر مینوں کو فراہم کی جا رہی طبی نگہداشت کے بارے میں بھی جانکاری دی ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مستقبل میں ایسی واردات کو روکنے کیلئے تمام سرکاری عمارتوں میں فائیر سیفٹی نارمز پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایات جاری کیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا