معیشت میں بہتری کے اشارے نظر آنے لگے

0
0

مودی حکومت میں مالی خسارہ کنٹرول میں رہا :سیتارمن
یواین آئی

نئی دہلی؍؍وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے منگل کو کہا کہ حکومت نے نجی اور سرکاری سرمایہ کاری ،کھپت اور برآمدات بڑھانے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں جس کی وجہ سے معیشت میں بہتری کے اشارے نظر آنے لگے ہیں۔مالی سال 21-2020کے بجٹ پر لوک سبھا میں تقریباً 12گھنٹے چلی بحث کا جواب دیتے ہوئے محترمہ سیتارمن نے کہا کہ رواں مالی سال میں غیرملکی سرمایہ کاری بڑھی ہے ،مینوفیکچرنگ کے شعبہ نے رفتار پکڑی ہے ،دو مہینے گرنے کے بعد اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی)کلیکشن میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور شیئر بازار کا گراف اوپر کی طرف جارہا ہے ۔یہ سبھی معیشت میں بہتری کی سمت اشارہ کررہے ہیں۔وزیراعظم نریندرمودی کی موجودگی میں وزیر خزانہ نے اپوزیشن کے ان الزامات کو خارج کردیا کہ اس بجٹ میں مانگ بڑھانے کے اقدامات نہیں کئے گئے ہیں اور یہ سال 2024تک ملک کو 50کھرب ڈالر کی معیشت بنانے والا بجٹ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ مالی سال 15-2014میں ملک کی معیشت کا اعدادو شمار 20کھرب ڈالر تھا جو 19-2018 میں بڑھ کر 27کھرب ڈالر پر پہنچ گیا۔رواں مالی سال میں ہندوستانی معیشت 29کھرب ڈالر کی ہوگئی ہے اور اس رفتار سے ہم 50 کھرب ڈالر پر پہنچ جائیں گے ۔’’انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے دور اقتدار میں مجموعی گھریلو پیداوار(جی ڈی پی)کی اوسط ترقی کی شرح 7.4فیصد اور اوسط خوردہ مہنگائی کی شرح 4.5فیصد رہی ہے ۔مارچ 2019 میں مرکزی حکومت کی دین داری گھٹ کر جی ڈی پی کے 49.4فیصد پر آگئی۔سیتا رمن نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت میں ملک کا مالیاتی خسارہ قابومیں ہے اور بنیادی خسارہ ایک فیصد سے نیچے کم ہے جبکہ کانگریس حکومت اس پر قابو پانے میں ناکام رہی۔ محترمہ سیتا رمن نے لوک سبھا میں بجٹ 2020-21 پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے منگل کے روز کہا کہ حکومت نے معیشت کو 2014-15 سے اب تک مالیاتی خسارے میں کمی لانے کی کوشش کی اور کامیاب رہی ہے جبکہ ‘قابل ڈاکٹر’ کے قیادت والی کانگریس حکومت اس پر کنٹرول نہیں پا سکی۔ انہوں نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2014-15 میں مالی خسارہ 4.1 فیصد، 2015-16 اور 2016-17 میں 3.5 فیصد، 2017-18 میں 3.4 فیصد، 2019-20 میں 3.3 فیصد اور اب 2020-21 میں 3.5 فیصد رہنے کا امکان ہے لیکن 2009-10 میں یہ 6.4 فیصد، 2010-11 میں 6.6 فیصد، 2012-13 میں 5.9 فیصد اور 2013-14 میں 5.8 فیصد تھا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اسی طرح سے بنیادی نقصانات کی سطح پر بھی مودی حکومت نے مثال قائم کی ہے اور پانچ سال میں اسے ایک فیصد سے نیچے رکھنے میں کامیاب رہی جبکہ پہلے یہ اس طرح کنٹرول میں نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت مالی ذمہ داری اور بجٹ کے انتظام ایکٹ کا احترام کرتی ہے اس لیے ان کی حکومت کو یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ بے روزگاری کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے مناسب اقدامات کیے ہیں اور مختلف منصوبوں کے تحت نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا