ایک مرتبہ پھر دہلی میں عام آدمی پارٹی نے 62 نشستیں جیت کر تاریخ رقم کی ہے ۔ دہلی میں شاہین باغ کا سیاسی شگوفہ پوری طرح ناکام ہوگیا اور عام آدمی پارٹی کا ترقی کا موضوع پاس ہو گیا ، لیکن اس سب کے درمیان اوکھلا کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے دہلی میں سب سے بڑی جیت درج کرکے ایک بار پھر تاریخ رقم کی ۔ امانت اللہ خان نے سب سے بڑی فتح حاصل کرنے کا ریکارڈ بناتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ پر بڑا حملہ بولا اور انہیں نفرت کی سیاست چھوڑنے کا مشورہ دیتے ہوئے طنزیہ انداز میں کہا کہ دہلی کے عوام نے امت شاہ کو کرنٹ لگایا ہے۔
نیوز 18 سے گفتگو کرتے ہوئے امانت اللہ خان نے کہا کہ آج نفرت کی سیاست ختم ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ اتنے زور سے بٹن دبانا کہ شاہین باغ میں کرنٹ لگے ، دہلی کے 2 کروڑ لوگوں نے بٹن کو اتنی زور سے دبایا کہ امت شاہ جی کو کرنٹ لگ گیا ۔ میں کہتا ہوں کہ امت شاہ جی نفرت کی سیاست چھوڑ دیں ، جب آپ حکومت میں ہوتے ہیں ، آپ وزیر اعظم ہوتے ہیں ، آپ وزیر داخلہ ہوتے ہیں ، تو جس کام کے لئے عوام نے آپ کا انتخاب کیا ہے وہ کام کریں ، نہ کہ اس کا استعمال ہندو اور مسلمانوں سے نفرت کی سیاست کے لئے کریں ۔ آپ 125 کروڑ عوام کے وزیر داخلہ ہیں ، آپ کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ آپ سبھی لوگوں کے لئے ہیں اور سبھی کے لیے کام کرنا ہے ۔ آپ کچھ لوگوں کے بنے ہوئے ہیں ، اسی وجہ سے مسئلہ ہے ۔
امانت اللہ خان نے کہا کہ امت شاہ جی شاہین باغ کے مظاہرین سے ملاقات کریں ، کیونکہ کہ امت شاہ جی آپ کے پاس اتنا وقت ہے کہ آپ گھر گھر گھوم سکتے ہیں تو شاہین باغ کے لوگوں سے کیوں نہیں ملتے ، شاہین باغ کے لوگوں سے اتنی نفرت کیوں ہے ، تقریبا 2 ماہ ہوگئے ہیں ، خواتین ، بچے ، جوان سردیوں میں بیٹھے ہوئے ہیں ، وہ بھی اسی ملک کے شہری ہیں ، آپ ان کے وزیر داخلہ بنیں ، آپ ان سے ملاقات کریں اور معلوم کریں کہ آخر وہ لوگ اتنے دنوں سے کیوں بیٹھے ہوئے ہیں ۔ اگر شاہین باغ کے نام پر ووٹ مل سکتے ہیں ، شاہین باغ کو موضوع بنا کر ووٹ لیے جا سکتے ہیں تو پھر شاہین باغ کے لوگوں سے ملاقات بھی کی جاسکتی ہے۔