غزل

0
0

رئیس صِدّیقی

دنیا سے، بیزاری کیا؟
ایسی بھی، خوداری کیا!

سونے والی قوموں سے؟
ہوگی شب بیداری کیا!

ہنستے ہنستے، روتے ہو؟
ایسی بھی، مکاری کیا!

غم تو سب کو ملتے ہیں؟
ہر شب، آہ و زاری کیا!

کیوں گھُٹ گھُٹ کر بات کریں؟
لہجہ ہے، سرکاری کیا!

ْتم نے ہر اِک شاعر کو؟
سمجھا ہے، درباری کیا
Email: rais.siddiqui.ibs @gmail.com
Mob: 9811426415, 9810141528

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا