نوجوان پریشان ہے

0
0

جموں وکشمیرسے دفعہ370کیاختم ہوا،جیسے زندگی ہی تھم گئی اوراب دھیرے دھیرے ہرکسی کے پائوں تلے زمین نکلتی دِکھ رہی ہے،جنہیں نئے مواقع ملنے اورنیامیدان ملنے کی توقع تھی اُنہیں بھی جموں کشمیرکے آئی اے ایس کیڈرکے خاتمے کے تازہ فرمان کے بعد سے زمین تنگ ہوتی دکھ رہی ہے، جموں سے بھی ایسی آوازیں اُٹھ رہی ہیں کہ جموں وکشمیرکے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کامستقبل تاریک ہونے والاہے،جموں وکشمیرکے اُمیدواروں کو عمرکی نرمی والی مراعات بھی واپس لے لی گئی ہے۔اِدھر جموں کشمیر میں جہاں ایک طرف گزشتہ نصف برس سے مستقل نوکریوں کے لئے بھرتی عمل مکمل طور پر معطل ہے وہیں دوسری طرف سال گزشتہ کے اوئل میں نوکریوں کے لئے جاری کی گئی نوٹیفکیشنز کو بھی واپس لیا جارہا ہے جس کے باعث تعلیم یافتہ نوجوانوں میں تشویش کی لہر مزید بڑھ گئی ہے۔آئین ہند کی دفعہ 370 و دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی اور ریاست کے بٹوارے کے بعد سے جموں وکشمیر میں سروس سلیکشن بورڈ اور جموں کشمیر پبلک سروس کمیشن جیسی بھرتی ایجنسیوں کی طرف سے مستقل نوکریوں کے لئے بھرتی نوٹیفکیشنز جاری کرنے کا عمل معطل ہے،جموں وکشمیر کے تمام محکمہ جات کے سربراہوں کو زبانی ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ فی الوقت مستقل نوکریوں کے لئے بھرتی نوٹیفکیشنز جاری کرنے کا عمل بند کریں کیونکہ مرکزی حکومت جموں کشمیر اور لداخ میں مقامی لوگوں کی نوکریوں اور زمین کے تحفظ کے لئے اقدام کرنے پر سوچ بچار کررہی ہے،جموں کشمیر سروس سلیکشن بورڈ کی طرف سے جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ داخلہ کی طرف سے جے کے ایس ایس بی کے ذریعے سال گزشتہ کے اوائل میں 21 مختلف اسامیوں کے لئے مشتہر کی گئی نوٹیفکیشن کو واپس لیا گیا ہے،نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ محکمہ جموں کشمیر فارنسک سائنس لیبارٹری کو سر نو منظم کرنے کے لئے اضافی اسامیاں پیدا کرنے اور بعض اسامیوں کو ختم یا سر نو موسوم کرنے کے عمل میں مصروف ہے جس کے پیش نظر پہلے ہی مشتہر کی گئی 21 اسامیوں کی نوٹیفکیشن کو کالعدم متصور کیا جائے۔تاہم نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ جن امیدواروں نے متذکرہ اسامیوں کے لئے درخواستیں جمع کی ہیں انہیں دوبارہ درخواستیں جمع کرنے کی ضرورت نہیں ہے بشرطیکہ وہ وضع شدہ بھرتی اصولوں کے مطابق ضروری اہلیت رکھتے ہوں۔دریں اثنا جموں کشمیر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں میں نوکریوں کے لئے نئی بھرتی عمل معطل ہونے اور پہلے ہی مشتہر نوٹیفکیشنز کو بھی واپس لینے سے تشویش کی لہر مزید بڑھ گئی ہے،حکومت نوجوانوں کی پریشانی اورکشمکش پربلاتاخیرقابو پائے توبہترہوگا،نوجوان ملک کامستقبل ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا