پرتاپ پارک گرینیڈ دھماکے کا معمہ حل،پولیس کا دعویٰ

0
0

جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے 3 ملزمان گرفتار
معمول کی سرگرمیوں میں رخنہ ڈالنے کیلئے لالچوک میں دھماکہ کیا گیا :ایس ایس پی سرینگر
کے این ایس

سرینگر؍؍2فروری کو پرتاپ پارک کے نزدیک ہوئے گرینیڈ دھماکے کے معمہ کو حل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے پولیس نے کہا کہ اس ضمن میں جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ،جو عسکری تنظیم جیش محمد کیلئے کام کرتے تھے ۔ایس ایس پی سرینگر ،ڈاکٹر حسیب مغل نے کہا کہ ملزمان نے سرینگر میں معمول کی سر گرمیوں میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کے تحت یہ دھماکہ کیا تھا ۔کشمیر نیوز سروس(کے این ایس ) سٹی رپورٹر کے مطابق پولیس تھانہ کوٹھی باغ سرینگر میں ایک پریس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ایس پی سرینگر ،ڈاکٹر حسیب مغل نے کہا کہ 2فروری کو لالچوک میں پر تاپ پارک کے نزدیک ایک گرینیڈ دھماکہ ہوا ،جس میں 6عام شہری اور2سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہوئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ معاملے کی نسبت ایک ایف آئی درج کی گئی اور تحقیقات کیلئے’ ایسٹ زون‘ کے ایس پی کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ۔ان کا کہناتھا کہ خفیہ ذرائع ،ٹیکنالوجی اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے اس دھماکے کے معمہ کی تہہ تک پہنچا گیا اور معمہ محض 4روز کے اندر حل کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ گرنیڈ دھماکے کے حوالے سے3نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ،جن کا تعلق جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ اور شوپیان سے ہیں ۔ایس ایس پی کے مطابق تینوں نوجوان پڑھائی کی غرض سے سرینگر میں عارضی طور قیام کئے ہوئے تھے ۔ان کا کہناتھا کہ پہلے ایک نوجوان کو حراست میں لیا گیا پوچھ تاچھ کی بنیاد پر مزید دو ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔ان کا کہنا تھا کہ تین ملزمان میں سے دو 12ویں جماعت کے طالب علم ہیں جبکہ ایک انڈر گریجویٹ ہے اور سیکنڈ ائر کا طالب علم ہے ۔ان کا کہناتھا کہ تینوں نوجوان بنیاد پرستی کے پروپگنڈا کی زد میں آکر تشدد کی راہ پر نکل پڑے تھے ۔ان کا کہناتھا کہ ملزمان عسکری تنظیم جیش محمد کیلئے کام کرتے تھے ۔ان کا کہناتھا کہ مصروف ترین بازار لالچوک میں دھماکہ کرنے کا بنیادی کا مقصد معمول کی سرگرمیوں میں رخنہ ڈالنا تھا ۔ان کا کہناتھا کہ گرفتار ملزمان نوید الطیف پڈرو ،شکیل احمد پڈرو ساکنان پلوامہ اور شمشاد منظور ساکنہ شوپیان سرینگر میں کوچنگ اور پڑھائی کے سلسلے میں عارضی طور قیام کئے ہوئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ والدین پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اپنے اُن بچوں کی نشو نما پر خاص نظر گزر رکھیں ،جو پڑھائی کے سلسلے میں اُنکی نظروں سے دور ہوتے ہیں ۔ایس ایس پی سرینگر ،ڈاکٹر حسیب مغل نے کہا کہ انہوں نے ایک ایسا دوستانہ نیٹ ورک قائم کیا تھا جسکی تاریں پاکستان سے جڑتی ہیں ،لہٰذا والدین اپنے بچوں پر خاص توجہ مرکوز کریں ۔ان کا کہناتھا کہ ملزمان کے تحویل سے جو سمارٹ موبائیل فون ضبط کئے گئے ،ان سے قابل اعتراض مواد برا ٓمد ہوا ۔ایس ایس پی مزید کہا کہ سرینگر میں ایسے واقعات کو روکنے مضبوط سیکیورٹی گرڈ موجود ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا