خوشآئندپہل:انتظامی سیکریٹری عوام کے بیچ!

0
0

لیفٹیننٹ گورنرجی سی مرمونے منتخب حکومت کی عدم موجودگی میں عوام اورحکومت کے درمیان خلیج کو کم کرنے کیلئے انتظامی سیکریٹریوں کو عوامی مسائل سننے کیلئے ہفتہ میں تین مرتبہ دارالخلافائی شہروں جموں وسرینگرمیں عوام سے ملاقات کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں جس کیلئے باضابطہ شیڈول جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ سے جاری ہوااور ملاقاتوں کاسلسلہ شروع ہوگیا، پچھلے چند دِنوں سے انتظامی سیکریٹری اپنی ذمہ داریا ں نبھاتے ہوئے سینکڑوں عوامی وفود سے ملاقات کررہے ہیں اورعوامی مسائل کی سماعت کررہے ہیں،پچھلے6ماہ سے جموںوکشمیرکی صورتحال اور ایک سناٹے کے بعد عوام کا حکومت تک پہنچ پاناممکن ہوناخوشآئند اورعوام کیلئے راحت کاسماں ہے، کیونکہ انہیں اپنے روزمرہ مسائل کے ازالہ کیلئے حکام تک پہنچناہی پڑتاہے،ملاقاتوں وسماعتوں کے اس سلسلے کی ایک کڑی کے طورپرمنگل کے روز پرنسپل سیکرٹری مکانات و شہری ترقی دھیرج گپتا، کمشنرسیکرٹری پی ایچ ای ، آبپاشی و فلڈ کنٹرول اَجیت کمار ساہو ، سیکرٹری کلچر اور سیاحت زُبیر احمد ، سپیشل سیکرٹری مکانات و شہری ترقی ہارون رشید ، جوائنٹ کمشنر جموں میونسپل کارپوریشن اشیش گپتا، ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل باڈیز وریندر مانیال ، ایس ڈی ایم آر ایس پورہ رام لال شرما، تحصیل دار بلوال رفیق احمد جرال نے لوگوں کے مسائل سنے ،عوامی میٹنگ کا اِنعقاد پی ڈبلیو ڈی گیسٹ ہاوس گاندھی نگر جموں میں کیا گیا جس دوران متعدد وفود اور اَفراد نے متعلقہ اَفسروں کے ساتھ ملاقات کی اور اپنے مسائل اُن کے سامنے رکھے،روپ نگر ہاوسنگ کالونی جموں کے وَفد نے پرنسپل سیکرٹری ایچ اینڈ یو ڈی ڈی کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا، پرنسپل سیکرٹری نے اُنہیں ترجیحی بنیادوں پر مسائل حل کرنے کی یقین دِہانی کرائی،ایک وَفد نے سابق ایم ایل اے راجیش گپتا کی قیادت میں سیکرٹری کلچر و سیاحت کے ساتھ ملاقات کی اور اِلتوأ میں پڑے کئی پروجیکٹوں کی تکمیل کا معاملہ اُجاگر کیا۔ڈوڈہ او رکشتواڑ اضلاع سے تعلق رکھنے والے 169 اَفراد نے سیکرٹری پی ایچ ای، آبپاشی و فلڈ کنٹرول کے ساتھ ملاقات کی اور ڈیلی ویجروں کی نوکریوں کو باقاعدہ بنانے سے متعلق میمورنڈم پیش کیا۔سیکرٹری موصوف نے اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے وفود کو یقین دِلایا کہ اُن کے مشکلات کو اعلیٰ حکام تک پہنچایاجائے گاتاکہ اُنہیں فوری طور سے حل کیا جاسکے۔یہ ایل جی انتظامیہ کی خوشآئندپہل ہے تاہم اس کاتسلسل اور مقصدیت فوت نہیں ہونی چاہئے،عوام کی جانب سے اُبھارے گئے مسائل کاازالہ ہوناچاہئے ،محض یقین دہانیوں واُن کی عرضیوں پردولفظ لکھنے تک کی روایت تک محدود نہیں رہنی چاہئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا