نئی دہلی؍؍بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ممبر پارلیمنٹ کی طرف سے مہاتما گاندھی پر دیئے گئے متنازع بیان پر لوک سبھا میں منگل کو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تیکھی نوک جھونک ہوئی اور اس کے بعد کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔اسی معاملہ پر صبح سوال کے دوران ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد دوپہر 12 بجے جب کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے وقفہ صفر میں یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکمران بی جے پی کے لیڈروں کی طرف سے بابائے قوم مہاتما گاندھی کو گالی دی جا رہی ہے ، ان کے ستیہ گرہ کو ‘ ڈرامہ’بتایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے راون سے جوڑتے ہوئے بی جے پی کے ارکان کے لئے کچھ قابل اعتراض تبصرہ کیا۔ ان کے اتنا کہتے ہی برسراقتدار پارٹی کے ممبران بھی کھڑے ہو گئے اور اعتراض کرنے لگے ۔اسی درمیان کانگریس کے ممبران ہاتھوں میں تختیاں لئے ایوان کے وسط میں آ گئے اور ‘‘مہاتما گاندھی امر رہے ’’ کے نعرے لگانے لگے ۔پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ بی جے پی کے جس رکن کی اپوزیشن بات کر رہا ہے انہوں نے ایسے کسی بیان دینے کی بات سے انکار کیا ہے ۔ مسٹر جوشی نے کہا کہ بی جے پی کے رکن مہاتما گاندھی کے سچے پیروکار ہیں اور ان کی 150 ویں یوم پیدائش سال پر سب نے 150 کلومیٹر کی پدیاتراکی ہے ۔ انہوں نے کانگریس کے ارکان کے بارے میں کہا‘‘یہ جعلی گاندھی – سونیا گاندھی اور راہل گاندھی – کے پیروکار ہیں’’۔اس پر کانگریس کے ارکان نے بھی اعتراض کیا۔وہ ‘‘ پردھان منتری سدن میں آؤ’’اور‘‘ پردھان منتری جواب دو’’ کے نعرے لگانے لگے ۔کانگریس لیڈر مسٹر چودھری نے مسٹر جوشی کے بیان پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید تھی کہ پارلیمانی امور کے وزیر مہاتما گاندھی پر قابل اعتراض بیان دینے والے اپنے پارٹی کے رکن کی مذمت کریں گے ، لیکن وہ الٹا انہی کی حمایت کر رہے ہیں جو‘‘گاندھی جی کو غدار بنانا چاہتے ہیں’’۔ اسپیکر اوم برلا نے کانگریس لیڈر کو سخت الفاظ میں کہا کہ اگر وہ نعرے بازی اور پوسٹر لھرانا چاہتے ہیں تو ایوان نہیں چل سکتا۔اس دوران مسٹر چودھری نے ایک بار پھر کچھ کہا جو شور شرابہ کے سبب سنا نہیں جا سکا۔ اس پر مسٹر جوشی نے کہا کہ انہیں یہ کہنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ ان کے رکن راہل گاندھی اور سونیا گاندھی خود ضمانت پر ہیں۔اس دوران حزب اختلاف کے ساتھ برسراقتدار فریق کے کچھ رکن بھی نعرے بازی کرتے سنے گئے ۔ وہ ‘‘مہاتما گاندھی امر رہے ، جعلی گاندھی جیل میں رہیں’’ کے نعرے لگانے لگے ۔مسٹر چودھری نے اسی درمیان کہا کہ پارلیمانی امور کے وزیر کے بیان سے ان کی پارٹی مطمئن نہیں ہے اور اس وجہ سے وہ ایوان سے واک آؤٹ کر رہی ہے ۔ کانگریس کے ساتھ ترنمول کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کچھ دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے رکن نے بھی ایوان سے واک آؤٹ کر گئے ۔