کہاعوامی شکایات کے کیمپوں کا اِنعقاد لوگوں کیلئے اعتماد سازی کا ایک بہت بڑا قدم
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍سیکرٹری دیہی ترقی و پنچایتی راج شیتل نندا نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے جموں اور سری نگر میں لگاتار عوامی شکایات کے کیمپو ں کا انعقاد جموںوکشمیر کے لوگوں کے لئے اعتماد سازی کا ایک بہت بڑا قدم ہے۔ آج یہاں بینکٹ ہال میں متعدد وفود کے ساتھ عوامی رابطہ کاری پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ اپنے مسائل کو حل کرنے کے لئے سول سیکرٹریٹ نہیں پہنچ سکتے ہیں وہ ان کیمپوں سے استفادہ کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان کیمپوں میں ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹریوں سمیت کئی دیگر افسران بھی لوگوں کے مسائل کے بارے میں جانکاری حاصل کرتے ہیں۔اِس دوران بارہمولہ ، گاندربل ، پلوامہ ، بڈگام، سری نگر اور کئی دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے متعدد وفود اور افراد نے اپنے اپنے مطالبات کو موصوفہ کے ساتھ رکھا۔ اُنہوں نے لوگوں کے مسائل غور سے سنے اور یقین دلایا کہ ان پر ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔ سیکرٹری نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ آگے آکر اپنے مسائل درج کرائیں تاکہ اُن کی ترقیاتی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔ اس موقعہ پر انہوں نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر لوگوں کے مسائل حل کریں تاکہ ان کے معیارِ حیات میں بہتری آسکے۔شیتل نندا نے اس موقعہ پر متعدد سکیموں کا ذکر کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ آگے آکر وہ ان سکیموں کا فائدہ اٹھائیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے مستحقین تک بہتر سے بہتر خدمات پہنچانے کے لئے کئی سکیمیں ہاتھ میں لی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی معاونت والی سکیموں کی مؤثر عمل آوری کو یقینی بنایا جارہا ہے ۔اُنہوں نے خاص طور سے ایم جی نریگا ، ایس بی ایم ، پی ایم اے وائی ، آئی ڈبلیو ایم پی ،این آر ایل ایم او رکئی دیگر سکیموں کا ذِکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان سکیموں کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ دیہی اور شہری علاقوں میں موجود تفاوت کو دُور کیا جاسکے ۔ شیتل نندا نے پنچایتی راج کو کلیدی نوعیت کا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نظام سے لوگ دیہی ترقی کے پروگراموں میں بہتر طریقے پر شراکت دار بنتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ محکمہ روزگار کے مواقع بڑھانے کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں دیرپا اثاثے اور بنیادی ڈھانچے کو بڑھاوا دینے کا خواہشمند ہے تاکہ غریب او رپسماندہ طبقوں کی راحت رسانی ہوسکے۔واضح رہے کہ جموں وکشمیر حکومت نے بیک ٹو وِلیج نام کا ایک عوامی رابطہ پروگرام اس سے پہلے بھی شروع کیا تھا جس دوران اعلیٰ افسران اور اہلکاروں کی دیگر ٹیموں نے پنچایتوں کا دورہ کر کے ان علاقوں میں ترقیاتی منظرنامے کے حوالے سے اُن کا فیڈ بیک حاصل کیا۔