یواین آئی
نئی دہلی؍؍راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی قانون (سي اے اے ) اور قومی شہری رجسٹر ( این آرسی) پر منگل کو وقفہ صفر کے دوران کانگریس اور ترنمول کانگریس ( ٹی ایم سی) کے ارکان نے جم کر نعرے لگائے اور ٹی ایم سی کے ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے صبح میں ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے ضروری دستاویزات میز پر رکھوائے اور وقفہ صفر شروع کرنے کے لئے کانگریس کے ٹی سبارامي ریڈی کا نام پکارا تو ٹی ایم سی کے ڈیریک او برائن نے کہا کہ انھوں نے ضابطہ 267 کے تحت نوٹس دیا ہے جس پر بحث ہونی چاہئے ۔ ان کی حمایت میں ٹی ایم سی کے دیگر اراکین بھی کھڑے ہو گئے ۔اس پر مسٹر نائیڈو نے کہا کہ اس مسئلہ کا حل کل ایوان میں ہو چکا ہے اور اسے دوبارہ نہیں اٹھایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ صدر کے خطاب میں سي اے اے کا ذکر ہے اور خطاب پر بحث کے دوران اس پر بحث کی جا سکتی ہے ۔اس سے پہلے چیئرمین نے جب وزارت خزانہ سے متعلق کاغذات ایوان کی میز پر رکھنے کے لئے خزانہ کے وزیر مملکت انوراگ ٹھاکر کا نام پکارا تو کانگریس کے ارکان نے مسٹر ٹھاکر کی مخالفت کی اور کہا کہ انہیں اشتعال انگیز بیان بازی کی سزا دی جانی چاہئے ۔وقفہ صفر شروع ہونے پر کانگریس اور ترنمول کانگریس کے ارکان چیئرمین کی کرسی کے سامنے آ گئے اور نعرے بازی کرنے لگے ۔ چیئرمین نے ایوان کی رضامندی سے نعرے بازی کے درمیان وقفہ صفر شروع کرا دیا۔ وقفہ صفر کے دوران حکمراں فریق کے ارکان کے بیان کے دوران کانگریس اور ترنمول کانگریس کے رکن نعرے بازی کرتے رہے جبکہ اپوزیشن کے ارکان کے بیان کے دوران وہ پرسکون رہے ۔ نعرے بازی کر رہے ارکان کے اس رویہ کا بی جے پی کے رکن اور زراعت کے وزیر مملکت پرشوتم روپالہ اور اے آئی اے ڈی ایم کے کے اے نونیت کرشنن اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے وجئے سائ ریڈی نے شدید مخالفت کی۔ وقفہ صفر کے آخری منٹ میں چیئرمین نے ارکان کو ایوان کی کارروائی میں حصہ لینے اور عوامی مفاد کے مسئلہ کو اٹھانے کے لئے کانگریس سمیت سبھی کے ارکان کا شکریہ ادا کیا تو ترنمول کانگریس کے رکن ایوان سے باہر چلے گئے ۔